Book Name:Dil Joii Kay Fazail

آئیے! حُسنِ سلوک کے مدنی پھول سنتے ہیں :چنانچہ

حُسنِ سلوک کے مدنی پھول

فرمانِ مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے:(1) ہرحُسنِ سُلُوک(یعنی اچھا برتاؤ)صدقہ ہے، غنی کےساتھ ہویافقیرکےساتھ۔(مجمع الزوائد ، کتاب الزکوٰۃ ، باب کل معروف  صدقۃ ، ۳/۳۳۱، حدیث: ۴۷۵۴) (2)جواللہاور قیامت پرایمان رکھتاہےاُسےچاہئےکہ صِلَہ ٔرِحمی(رشتہ داروں کے ساتھ اچھا برتاؤ) کرے۔ (بخاری،۴/ ۱۳۶ ، حدیث: ۶۱۳۸)٭قرآن واحادیث میں ہمیں  والدین،رشتہ داروں،یتیموں، مسکینوں،قریبی اوردور کےپڑوسیوں اورمسافروں کےساتھ حُسنِ سُلُوک اوربھلائی کرنےکاحکم دیا گیاہے  ٭حُسنِ سُلُوک سے پیش آنا ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مبارک سنت ہے ۔ ٭ حُسنِ سُلُوک کرنےمیں والدین کامرتبہ سب سے بڑھ کر ہے۔(ردالمحتار ،۹ /۶۷۸ ملخصاً)٭حُسنِ سُلُوک کی مختلف صورَتیں ہیں، ہَدِیّہ و تحفہ(Gift)دینا اور اگر ان کو کسی کام میں مدد در کار ہوتو اِس کا م میں ان کی مددکرنا، انہیں سلام کرنا،ان کی ملاقات کو جانا،ان کے پاس اُٹھنا بیٹھنا،ان سے بات چیت کرنا،ان کے ساتھ لُطف و مہربانی سے پیش آنا۔(دُرَر، ۱/۳۲۳ملخصاً)٭امامِ اعظمرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےفرمایا:یادرکھو!اگرتم لوگو ں کے ساتھ حُسنِ سُلُوک سے پیش نہ آئے تو وہ تمہارے دشمن بن جائیں گے، اگرچہ تمہارےماں باپ ہی کیوں نہ ہوں۔ (امام اعظم کی وصیتیں،ص ۲۵)٭اولیاءاللہاپنی بُرائیاں کرنےوالوں بلکہ جان کےدر پےرہنےوالوں  کےساتھ بھی حُسنِ سلوک کیاکرتےہیں۔(غیبت کی تباہ کاریاں، ص۳۴۲ ماخوذاً)٭حُسنِ سُلُوک کرنےسے اللہپاک کی رِضاحاصل ہوتی ہے۔٭حُسنِ سُلُوک لوگوں کی خوشی کاسبب ہے۔٭حُسنِ سُلُوک کرنے سے فرشتوں کومَسَرّت ہو تی ہے۔٭حُسنِ سُلُوک کرنے سےمسلمانوں کی طرف سےاس شخص کی تعریف ہوتی ہے۔٭ حُسنِ سُلُوک کرنے سے شیطان کو اس سے رَنج پہنچتا ہے۔٭ حُسنِ سُلُوک کرنے