Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

ہو گی اوراللہکریم کی مددشاملِ حال رہے گی،٭گھرمیں داخل ہونے کی دعا:اَللّٰھُمَّ  اِنِّیۤ  اَسْأَ لُکَ خَیْرَ الْمَوْلَجِ وَ خَیْرَ الْمَخْرَجِ بِسْمِ اللہِ وَلَجْنَا وَ بِسْمِ اللہِ خَرَجْنَا وَ عَلَی اللہِ رَبِّنَا تَوَ کَّلْنَا ترجمہ :اے اللہ پاک! میں تجھ سے داخل ہونےکی اور نکلنے کی بھلائی مانگتاہوں،اللہ پاک کے نام سے ہم(گھر میں) داخل ہوئے اوراسی کے نام سے باہرآئےاوراپنے ربِّ کریم پر ہم نے بھروسا کیا۔ (ابوداود،۴/۴۲۰، حدیث: ۵۰۹۶)دعاپڑھنےکے بعد گھروالوں کوسلام کرےپھر بارگاہِ رسالت میں سلام عرض کرےاس کے بعدسورۃُ الاِخلاص شریف پڑھے۔اِنْ شَآ ءَاللہ!روزی میں بَرکت اور گھریلو جھگڑوں سے بچت ہو گی، ٭اگر ایسے مکان(خواہ اپنے خالی گھر)میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہئے:اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن ترجمہ: ”ہم پر اوراللہ کریم کے نیک بندوں پر سلام“تو فِرِشتےاس سلام کاجواب دیں گے۔(رَدُّالْمُحتار،۹/ ۶۸۲)یااس طرح کہے:اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ (یعنی یا نبی آپ پر سلام )کیونکہ حضورِ اکرمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی رُوحِ مبارَک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرماہوتی ہے۔ (بہارِشريعت،حصّہ۶ا ص۹۶،شرح الشّفاء للقاری،۲/۱۱۸)٭جب کسی کےگھرمیں داخل ہوناچاہیں تو اِس طرح کہئے:السلامُ علیکمکیامیں اندرآ سکتا ہوں؟٭اگر داخلےکی اجازت نہ ملے تو بخوشی لوٹ جائیے ہوسکتا ہے کسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نےاجازت نہ دی ہو،٭جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سُنّت یہ ہےکہ پوچھئے:کون ہے؟باہر والےکو چاہئےکہ اپنا نام بتائے:مثلا کہے:محمدالیاس۔نام بتانے کےبجائےاس موقع پرمدینہ!میں ہوں!دروازہ کھولووغیرہ کہناسنّت نہیں،٭جواب میں نام بتانے کے بعددروازےسےہٹ کرکھڑے ہوں تاکہ دروازہ کھلتےہی گھرکےاندر نظرنہ پڑے۔

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ 16(312صفحات)اور 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“ اور امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دو