Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

روئیں گے،یہاں تک کہ اُن کے آنسو ان کے چِہروں پر ایسے بہیں گے گویا وہ نالیاں ہیں،جب آنسو ختم ہوجائیں گے تو خون بہنے لگے گااور آنکھیں زخمی ہو جائیں گی۔(شرحُ السّنۃ للبغوی ج۷ ص ۵۶۵ حدیث۴۳۱۴)

ہم اللہ پاک کی بارگاہ میں جہنم سے پناہ مانگتے ہیں۔

گناہگار ہوں میں لائقِ جہنّم ہوں                                     کرم سے بخش دے مجھ کو نہ دے سزا یا رب

(وسائل بخشش،ص ۷۸)

 آئیے! خوفِ خدا میں رونے سے متعلق بزرگانِ دِین کے 3 اقوال بھی سنتے ہیں:

حضرت سیدنا عبداللہ بن عمْرو بن عاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں:رویا کرو! اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کرو، اُس ذات کی قسم! جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے، اگر تم میں سے کسی کو علم ہوتا تو وہ اس قدر چیختا کہ اس کی آواز ٹُوٹ جاتی اور اس طرح نماز پڑھتا کہ اس کی پیٹھ ٹُوٹ جاتی۔ (احیاء العلوم ، کتاب الخوف والرجاء ج ۴، ص ۲۳۰)

1) حضرت سَیِّدُنا عبد اﷲ بن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں: اللہ پاک کے خوف سے ایک آنسو کا بہنا میرے نزدیک ایک ہزاردِینارصدقہ کرنے سے زیادہ پسندہے۔(شعب الایمان، ص۱/۵۰۲، حدیث: ۴۸۲)

2) حضرت سَیِّدُنا کعب الاحباررَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اُس ذات کی قسم! جس کے قبضَۂ قدرت میں میری جان ہے،اگرمیں اللہ پاک کے خوف سے روؤں حتّٰی کہ میرے آنسو میرے رخساروں پر جاری ہوں تو یہ بات مجھے اس بات سے زیادہ پسند ہے کہ میں سونے کا ایک پہاڑ صدقہ کروں۔(فیضانِ احیاء العلوم، ص۱۷۰)

ترے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ                            میں تھر تھر رہوں کانپتا یاالٰہی