Book Name:Waqt Ki Qadr o Qeemat Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor Ki Nishandahi

مطلب۔(مزید فرماتے ہیں:)لہٰذا جس کی عُمْر بے کارگزر رہی ہے تو ایسا شخص نُقصان اُٹھانے والوں میں سے ہوگا۔(تفسیر کبیر، پ۳۰، العصر، تحت الآیۃ۱،الجزء الثانی والثلا ثون، ۱۱ / ۲۷۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ ہماری زِنْدَگی بلکہ زِنْدَگی کا ہر ہر لَمْحَہ کتنا قیمتی ہے اور زِنْدَگی کا یہ مُخْتَصَر  سَفَر کس تیزی کے ساتھ  کَٹ رہا ہے، لہٰذا عقلمند وہی ہے کہ جو اِس فانی دنیا کے دھوکے میں مُبْتَلا نہ ہو،سونے اورجَوَاہِرات سے زیادہ قیمتی لَمْحَات کی قَدْر کرے،تَقْویٰ و پرہیز گاری اپنائے،اپنی زندگی کو فُضُولِیات اور دُنْیَوِی عَیْش کوشیوں میں نہ گَنْوائے،جن کاموں کے کرنے کا شریعت نے حُکْم فرمایا ہے،اُنہیں بجالانے میں ہرگز ہرگز سُستی کا مُظَاہَرَہ نہ کرے، بِالفَرْض نَفْس سُستی دِلائے تو نَفْس کو خُوب خُوب ڈانٹنے کی عادت بنائے اور جن کاموں سے رُکنے کا شریعت نےحُکْم فرمایا ہے اُن سے رُکنے میں”اَگر مَگر“”چُونکہ چُنانچِہ“سے کام لینے کے بجائے ایک لمحے کی بھی دیر نہ کرے، کیونکہ اگر ہم ایک دن ختم ہوجانے والی دُنیا کی رَنگینیوں میں ہی کھوئے رہے،صرف اور صرف دُنْیَوِی مُسْتَقْبِل کو سَنْوَارنے میں ہی ہمارے قیمتی لمحات غفلت کی نَذر ہو  گئے اورمَوت کا فِرِشْتہ آپہنچا تواللہ  پاک کی قَسم!ایک بارسُبْحٰنَ اللہ کہنے کی بھی مُہْلَت نہیں  دی جائے گی۔آئیے!اِس ضِمن میں ایک عِبرت آموز حِکایَت سُنتے ہیں،چنانچہ

مال تقسیم کرنے کی بھی مہلت نہ ملی

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی کتابلُبَابُ الاِحْیَاء ترجمہ بنام اِحْیَاءُ الْعُلُوْم کا خُلاصَہ“صَفْحَہ نمبر389 پر لکھا ہے:حضرت سَیِّدُنا ابُو بَکْر بن عَبْدُاللہ مُزْنِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں:بَنِی