Book Name:Waqt Ki Qadr o Qeemat Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor Ki Nishandahi

زیادہ دیر نہ سونا کیونکہ رات کو زیادہ سونا انسان کو قِیامت کے دن فقیر بنا د ے گا۔( ابن ماجہ،کتاب اقامۃ الصلوات، باب ماجاء فی قیام الیل،۲/۱۲۵،حدیث، ۱۳۳۲)

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”جَنَّتی زیور“کے صفحہ نمبر125پر لکھا ہے:تمام بُزرگوں نے یہ فرمایا ہے:تین(3) عادتوں کو لازم پکڑو۔کم بولنا،کم سونا،کم کھانا کیونکہ زیادہ بولنا،زیادہ سونا،زیادہ کھانا،یہ عادَتیں بہت ہی خَراب ہیں اور اِن عادَتوں کی وجہ سے انسان دِیْن و دُنیا میں نُقصان اُٹھاتا ہے۔(جنّتی زیور،ص۱۲۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!وَقْتاللہ پاک کی ایک ایسی نعمت ہے جو ہر اِنسان کو برابر ملتی ہے۔ایسانہیں کہ غریب کے لئے دن رات میں چوبیس(24) گھنٹے ہیں تو اَمیر کے لیے ستائیس(27) بلکہ اللہ پاک نے ہر ایک کو  دن رات کی صورت میں چوبیس ( 24) گھنٹے ہی عطا فرمائے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کون اِن اَوْقَات کی قَدْر کرتا ہے اور کون بَرباد كرتاہے ؟کیونکہ عنقریب اِس فانی زِنْدَگی کے سَفَر کا اِخْتِتَام ہونے ہی والا ہے، جیساکہ

اِبنِ آدم کا ٹھکانہ

حضرت سیِّدُنا امام حَسَن بَصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ فرمایا کرتے تھے:اے اِبنِ  آدَم!تُو مختلف مَرْحَلوں کا مَجْمُوعہ ہے، جب بھی تیرے پاس سے دن یا رات گزرتے ہیں تو تیرا ایک مَرْحَلہ خَتْم ہو جاتا ہے اور جب تیرے تمام مَرَاحِل خَتْم ہو جائیں گے تو  تُو اپنی مَنْزِل یعنی جَنَّت یا جَہَنَّم تک پہنچ جائے گا۔(قوت القلوب ،الفصل  الثامن ولعشرون،ج۱،ص۱۸۷)