Book Name:Waqt Ki Qadr o Qeemat Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor Ki Nishandahi

اِسْتِعمال سے میں دن کے وَقْت بھی سوتارہوں۔حکیم نے کہا:اے فُلاں! تُو کتنا کَم عَقل ہے!تیری عُمْر کا آدھاحِصَّہ تو پہلے ہی(رات کو غفلت میں)سوتے ہوئے گزر رہا ہے ،حالانکہ نیند مَوْت کا دوسرا نام ہے،اب تُو اپنی عُمْر  کے(4 حصوں میں سے)تین چوتھائی(4/3) حِصّے کو مزید نیند کی نَذر کرنا چاہتا ہے اور صرف ایک چوتھائی(4/1)حِصّے کی زندگی؟تو اُس بندے نے پوچھا:وہ کیسے؟اُس حکیم نے بتایا:مثلاً تیری عُمْر 40 سال ہو تو آدھی عُمْر20 سال ہو گی اور تُو اِسے بھی مزید 10سال بنانا چاہتا ہے(یعنی جب دن کو بھی مزید سویا رہے گا تو مزید 10 سال کم ہو جائیں گےاور تیرے پاس آخِرت میں کام آنے والے اعمال جمع کرنے کے لیے صِرْف 10 سال ہی باقی بچیں گے،لہٰذا زیادہ سونے کی خواہش کو دل سے نکال دے۔)( قُوْتُ القلوب، فصل ۲۷، ۱/۴۷۴ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا  کہ اس عقلمند شخص نےزیادہ سونے کی آرزو رکھنے والے شخص کی کیسے اچّھے اَنداز میں اِصلاح فرمائی اور اُسے فِکْرِ آخِرت کا  کیسا مَدَنی ذِہْن دینے کی کوشش کی،بَیان  کردہ واقعے میں بالخُصُوص اُن نادانوں کے لئے عِبرت کا سامان مَوْجُود ہے جن کا اکثر وَقْت صرف سونے میں  یا بیماروں کی طرح بستر پر پڑے رہنے میں ہی گزر  جاتا ہے،ایسے لوگوں کو نہ تونمَازوں کا ہوش ہوتاہے اورنہ ہی گھر والوں کے حُقوق کی پروا۔یاد رکھئے!بِلا وجہ زیادہ سونا ایک ایسی بُری عادت  ہے جو وَقْت کی شدید بَربادی کے ساتھ ساتھ دنیا و آخِرت میں ذِلّت و رُسوائی کا باعِث ہے ،چنانچہ

سرکارِ نامدار،دو عالَم کے مالِک و مختار، شہنشاہِ اَبرارصَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےاِرْشاد فرمایا:حضرت سَیِّدُنا سُلَیْمان بن داؤد عَلَیْہِ السَّلام سے اُن کی والِدۂ ماجِدہ رَضِیَ اللہُ   عَنْہَا نے فرمایا:اے میرے بیٹے!رات کو