Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

شیطان لعین کے شرسے محفوظ رہنا:

       ایک  مرتبہ ولیوں کے سردار حضور  غوثِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہ سفرفرمارہے تھے ،اس دوران چند دن آپ   رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے  ایک ایسے  مقام  پر قیام فرمایا  جہاں پانی نہیں  تھا،جب  غوث ِ پاک کو  پیاس کی شدت محسوس ہوئی  توبارش ہونے لگی جس سے آپ سیراب ہوگئے،پھر آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے آسمان پر ایک نور دیکھا جس سے ایک کنارہ روشن ہوگیا اور ایک شکل ظاہر ہوئی اُس سےیہ آواز آئی : ” اے عبدالقادر! میں تیرا رب ہوں اور میں نے تم پرحرام چیزیں حلال کردی ہیں“ یہ سُن کرآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَیْطٰنِ الرَّجِیْم پڑھ کرفرمایا:’’اے شیطان لَعِیْن !دُور ہو جا۔“ توروشن کنارہ اندھیرے میں بدلا اوروہ شکل دُھواں بن گئی۔پھر شیطان نےیوں وار کیا: اے عبدالقادر! تم مجھ سے اپنے علم، اپنے رب کے حکم اور اپنے مراتب کے سلسلے میں سمجھ بوجھ کے ذریعے نجات پاگئے اور میں نے ایسے(70) مشائخ  کو گمراہ کر دیا “انسان کے دشمن  شیطان  کے اس  وار کو ہمارے غوثِ پاک  نے یہ فرماکر ناکام بنادیا:’’یہ صرف میرے رب کافضل واحسان ہے“جب آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے دریافت کیاگیا ، آپ نےکس طرح جانا کہ وہ شیطان ہے؟آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نےارشادفرمایا:اُس کی اِس بات سے کہ بے شک میں نے تیرے لئے حرام چیزوں کو حلال کر دیا۔ (صراط الجنان، ۵/۲۷۱ بتغیر قلیل )

       اے غوثِ اعظم سے محبت کا دم بھرنے والیو!بیان کردہ واقعہ سے یہ مَعلُوم ہُواکہ شیطان لعین عام انسانوں سے تو دشمنی  رکھتاہی ہے مگر اللہ والوں سے اس کی دشمنی اور سخت  ہوتی ہےاوران کو بہکانے کےلئے طرح طرح کےحیلےکرتاہےکئی بار ناکام ہونے کے باوجود بھی مایوس نہیں  ہوتاجیساکہ بیان کردہ واقعہ میں پیرانِ  پیر ،روشن ضمیر ،حضور غوث پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہجیسی ہستی کو بھی نہ