Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

کروانا،اُن کی خوشی،غمی،بیماری و فوتگی وغیرہ کے معامَلات میں شریک ہونا اور مشکلات میں مکتوبات و تعویذاتِ عطّاریہ کی ترکیب کرنا وغیرہ اِس مجلس کے مقاصِد میں شامل ہے۔اللہ کریم”مجلس اِزدِیادِ حُبّ“ کو مزید ترقیاں عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سُرمہ لگانے   کی سنتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے”101 مدنی پھول“ سے سُرمہ لگانے کی سنتیں اور آداب سنتی ہیں:فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:تمام سُرموں میں بہتر سرمہ ”اِثمد“ ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگاتاہے۔( ابن ماجہ،کتاب التحفہ،باب الکحل بالاثمد،۴/ ۱۱۵، حدیث: ۳۴۹۷ )٭پتھّر کا سُرمَہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت (یعنی زینت کی نیّت سے) مرد کو لگانا مکروہ ہےاورزینت مقصود نہ ہو توکراہت نہیں۔( فتاویٰ ہندیہ،۵ /۳۵۹) ٭سُرمہ سوتے وقت استِعمال کرناسنت ہے۔(مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰)٭سرمہ استعمال کرنے کے تین منقول طریقوں کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں، (2)کبھی دائیں (سیدھی ) آنکھ میں تین اور


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵