Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

نے اللہ پاک  کے اس مقدس فرمان میں خوب غور کیا:

اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ (پ۷،المائدۃ:۹۱)       

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:شیطان یہی چاہتا ہے کہ تم میں بَیراور دشمنی ڈلوا دے۔

       تو مجھے معلوم ہوگیا کہ سوائے شیطان کے کسی اورسے دُشمنی درست نہیں ۔(بیٹے کو نصیحت ،۳۲)

لڑناہے تو  نفس و شیطان سے لڑئیے

        لہذا ہمیں چاہئےکہ  لڑائی جھگڑے سے بچتے ہوئےشیطان کے اس ہتھیارکو ناکام بنائیں اور اپنے گھر والوں اور اسلامی بہنوں سےمحبت واخوت اور حسنِ اخلاق اور نرمی و بھلائی سے پیش آئیں۔ یادرکھئے! جھگڑے کاایک سبب اِعتِراض ہےیہ اِعتِراض ہی جھگڑا ہے اور اِسی اِعتِراض برائے اِعتِراض کے بعد ہی بات بگڑتی ہے اورنوبت لڑائی جھگڑےاورقتل و غارت گری تک جا پہنچتی ہے، لہٰذا جب بھی کسی کی اِصلاح مقصود ہو یا کسی مُعامَلےکی طرف توجُّہ دِلانے کا اِرادہ ہو تواِعتِراض (Objection)والارَوَیَّہ اپنانے کے بجائے سمجھانے والا انداز اِختِیار کیجئے۔ نرمی سے اور علیحدگی میں اُس کو اُس کے عیب پر مُطَّلَع کرنے کی کوشش کیجئے۔ کسی سے بھی جھگڑا  نہ کیجئے اور نرمی و محبت اور صبر سے کام لیجئے ٭ہاں اگرلڑنا ہی ہے تو مَردُود شیطان سے لڑیں، ٭اگرلڑنا ہی ہے تو نَفْسِ اَمّارہ سےلڑائی  کریں، ٭اگرلڑنا ہی ہے تو گناہوں کے خلاف اعلانِ جنگ کیجئے، ٭اگرلڑنا ہی ہے تو غیبت و تہمت کے خلاف جنگ کیجئے، ٭اگرلڑنا ہی ہے توفلموں ڈراموں سے لڑائی  کیجئے، ٭اگرلڑنا ہی ہے توسود کے خلاف اعلانِ جنگ کیجئے۔ ٭اگرلڑنا ہی ہے تو دھوکہ دہی اور ملاوٹ کے خلاف آواز اٹھائیے، ٭اگرلڑنا ہی ہے توبدگمانیوں اور تہمتوں کے خلاف دشمنی کا اظہار کیجئے، ٭اگرلڑنا ہی ہے تو رشوت اور خیانت کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کیجئے۔