Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani
اللہپاک کی عبادت کرتے اور اس کی خفیہ تد بیر سے ڈرتے ہوئے آنسوں بہاتے ۔ چنانچہ
حضرتسَیِّدُنا سُفیان ثوریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ حج کےارادے سے مکہ مکرمہزَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً روانہ ہوئے اورپوری رات کجاوے میں روتے رہےحضرتِ سیِّدُنا شیبان راعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے عرض کی: اے سفیان! آپ کےرونے کی وجہ کیا ہے؟اگر معصیت کی وجہ سے ہے توآپ تو اللہپاک کےنافرمان نہیں۔حضرتِ سیِدنا سفیانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے یہ سُن کر فرمایااے شیبان! گناہ چھوٹے ہوں یا بڑے، وہ تو کبھی میرے دل میں نہیں کھٹکےمیرا رونا معصیت کےسبب نہیں بلکہ میں تو برے خاتمے کے خوف سے رو رہا ہوں کیونکہ میں نے ایک بہت ہی نیک بزرگ کو دیکھا، جس سے ہم نے علم حاصل کیا، اس نے لوگوں کوچالیس سال تک علم سکھایا،بیتُ اللہ شریف کی کئی سال مجاورت کرتا اوربرکتیں لوٹتارہا، اس شخص کے وسیلے سے بارش طلب کی جاتی،مگروہ کفر پرمَرااور اس کا چہرہ قبلہ سے پِھرکر مشرق کی طرف ہوگیا ۔لہٰذا مجھے بُرے خاتمے کے سوا کسی چیز کا خوف نہیں،حضرتِ سیِدنا شیبان نے عرض کی:اگرایسا نافرمانی اور گناہوں پر اصرار کی نحوست کی وجہ سےہے تو آپ ایک لمحہ(Moment) کے لئےبھی اپنےرب کی نافرمانی نہ کیجئے گا۔(سبع سنابل،در عقائد و مذاہب، ص ۳۴ ملخصاً )
مسلماں ہے عطّار تیری عطا سے
ہو اِیمان پر خاتِمہ یاالٰہی!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دوسرا مدنی پھول: یہ معلوم ہواکہ ایمان کی سلامتی اور خَاتِمَہ بِالخیر کاایک ذریعہ کسی پیرِ کامل سے بیعت