Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

کوشش کرتا ہے۔  ٭کبھی تکبر میں مبتلا کر کے اپنی ازلی دشمنی کا نشانہ(Target)  بناتا ہے۔ ٭کبھی حُبِ جاہ کی ہوس میں  گرفتار کروا کر نیکیوں کو ضائع کرواتا ہے۔٭کبھی مسلمان کےدل میں دوسروں کا بغض وکینہ  پیدا کر کے اپنا کام نکالتا ہے۔ ٭کبھی ماں باپ کی نافرمانی پر ابھار کر دنیا وآخرت میں ذلیل کرواتا ہے۔ ٭کبھی بیماریوں پر  بے صبری و واویلاکرا کر صبر کے بےحساب ثواب سے محروم کرادیتا ہے۔ اَلْغَرَض! شیطان اپنی دشمنی نکالنے کے لیےطرح طرح سے اِنْسان کو گھیرنے کی کوشش کرتا ہے۔ آئیے! سب سے پہلےاس کےہتھیار ریاکاری کے متعلق  سنتی ہیں ۔

 شیطان کا ایک ہتھیار ”ریا کاری“

       اس میں کوئی شک نہیں کہ اوّل توشیطان ہمیں نیکیاں کرنےنہیں دیتا اوراگر ہم خُوب کوشش کرکے نیک عمل کرنے میں کامیاب ہو بھی جائیں توشیطان ہماری عِبادت کو مَقْبول ہونے سے روکنے کے لئے اپنا پورا زور لگادیتا ہے اور ہماری عِبادت میں کوئی ایسی غَلَطی  کروانے کی کوشش کرتا ہے جو اِسے ضائع کر دے یا پھر عِبادَت کے بعد ہمارے دل میں مشہور ہونےکی خواہش گھر کرتی ہے،کوئی ہماری نیکیوں کا چرچا کرے نہ کرے، ہم خُود بِلاضَرورتِ شَرعی اپنی نیکیوں کا اِظْہار کرکے”اپنے مُنہ میاں مِٹّھو“ بننےسےبازنہیں آتیں اور یوں شیطان کےپھیلائےہوئے رِیاکاری کے جال میں جا  پھنستی  ہیں مثلاً ٭کوئی  کہتی ہے:میں ہرسال رجب، شعبان اور رَمَضان کے روزے رکھتی ہوں (حالانکہ ماہِ رَمَضانُ المبارَک کےروزے تو فرض ہیں پھر بھی وہ کہنے  والی جوکہ دو (2)ماہ کےنفل روزےرکھتی  ہےاپنی عبادت کا وزن بڑھانے کیلئے   کہتی ہے، میں ہر سال تین (3)ماہ یعنی رَجَب، شعبان اور رَمَضان کے روزے رکھتی ہوں۔وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلاَّ بِاﷲ۔)٭کوئی  کہتی ہے: میں اتنےسال سےہر ماہ ایّامِ  بِیْض (یعنی چاند کی 13,14,15 تاریخ) کے روزے