Book Name:Achy Amaal Ki Barkten

اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِۙ-اُولٰٓىٕكَ هُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّةِؕ(۷) جَزَآؤُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ      (پ۳۰،البینہ:۷،۸)                                        

ترجَمۂ کنزالایمان:بے شک جو ایما ن لائے اور اچّھے کام کئے وُہی تمام مخلوق میں بہتر ہیں۔اُن کا صِلہ اُن کے ربّ کے پاس بَسنے کے باغ ہیں ،جن کے نیچے نہریں بَہیں ،اُن میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں۔

اسی طرح پارہ 11، سورۂ       یو     نس آیت نمبر 9 میں ارشاد ہوتا ہے:

اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ یَهْدِیْهِمْ رَبُّهُمْ بِاِیْمَانِهِمْۚ-تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهِمُ الْاَنْهٰرُ فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ(۹) (پ۱۱،یونس:۹)                                                                                                                           

ترجَمَۂ کنزُالایمان:بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کا رب ان کے ایمان کے سبب انہیں راہ دے گا ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی نعمت کے باغوں میں۔

                پیاری  پیاری ا سلامی بہنو! غور کیجئے! نیک اعمال کی اس سے بڑھ کر اور کیا برکتیں ہوسکتی ہیں کہ ہم ان کے سبب جنت جیسی عالیشان اورہمیشہ رہنے والی نعمت بھی پا سکتی ہیں ۔

تفسیر صراط الجنان میں لکھا ہے: وہ لوگ جو دنیا میں اللّٰہ پاک کے عذاب سے ڈرتے تھے وہ آخرت میں  جَنّتی درختوں  کے سایوں  اور جنت میں  جاری چشموں  میں  ہوں  گے اور جن پھلوں  سے ان کا جی چاہے گا ان سے لذت اٹھائیں  گے اور جنتیوں  سے کہا جائے گا کہ اپنے ان نیک اعمال کے بدلے میں  جو تم نے دنیا میں  کئے تھے مزے سے لذیذ اورخالص چیزیں کھاؤ اور پیو۔( صراط الجنان،۱۰/۵۰۳)

یقیناً عقلمند وہی ہے جوجنّت کی ہمیشہ رہنے والی نعمتوں کو اِس جہان کی فانی نعمتوں پر ترجیح  دے اوران نعمتوں کے حُصُول کی کوشش کرے جو ہمیشہ رہنے والی ہیں۔یقیناً  دُنیا کی مَحَبَّت اور مال و زَر کی خواہش سے