Book Name:Achy Amaal Ki Barkten

تیسرے شخص نے عرض کیا:اے اللہ  کریم ! میں نے کچھ لوگوں کو اُجرت پر رکھا تھا اور ان سب کو ان کی اجرت ادا کردی۔ مگر ایک شخص اپنی اجرت میرے پاس چھوڑگیا تھا ۔ میں نے اس کی اجرت تجارت میں لگادی حتی کہ اس کا مال کثیر ہوگیا ۔پھر وہ کچھ عرصہ بعد میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میری اجرت مجھے دے دو۔ تو میں نے اس سے کہا کہ تو یہ جو اونٹ،گائے ،بکریاں اور غلام دیکھ رہا ہے یہ سب تیری اجرت ہے۔ وہ کہنے لگا: اے اللہ  کے بندے! میرے ساتھ مذاق مت کر۔ تو میں نے کہا:میں تمہارے ساتھ مذاق نہیں کررہا۔ تو وہ سارا مال ہانک کرلے گیا اور اس میں سے کچھ نہ چھوڑا، اے اللہ کریم! اگر میں نے یہ عمل تیری رضا کے لئے کیا تھا تو ہم سے اس مصیبت کو دور فرمادے جس میں ہم مبتلا ہیں۔ تو چٹان بالکل ہٹ گئی اور وہ غار سے باہر نکل آئے۔(مسلم ،کتاب الذکر والدعاء، باب قصہ اصحاب الغا ر ثلاثۃ ، ص ۱۱۲۴،حدیث:۶۹۴۹ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اچھے عمل کے فوائد

پیاری  پیاری ا سلامی بہنو! معلوم ہوا اخلاص سےکئے  جانے والے  نیک اعمال بڑی بڑی مصیبتوں سے بچا لیتےہیں۔ ٭اچھے اعمال کی برکت سے اللہ پاک کی رِضاحاصل ہوتی ہے، ٭اچھے اعمال کی برکت سے جنّت کی لازوال نعمتیں نصیب ہوتی ہیں۔ ٭اچھے اعمال کی برکت سے عذابِ قبر وحَشر سے نجات ملتی ہے، ٭اچھے اعمال گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہیں، ٭اچھے اعمال رحمتِ الٰہی کے نزول کا سبب ہیں، ٭اچھے اعمال اچھے نتائج کا سبب بنتے ہیں ،٭اچھے اعمال کے بدلے دنیا و آخرت میں اچھا بدلہ  ملتا ہے ،٭اچھے اعمال قبر میں راحت و سکون کا باعث بنتے ہیں،  اس لیے اچھے اعمال کرنے میں عافیت بھی ہے اور نجات بھی ہے۔