Book Name:Achy Amaal Ki Barkten

کمی کا  خوف  دلا کر صدقے  سے روکنے کی کوشش کرتا  ہے ۔ آئیے ! اس شیطانی چال کوناکام بنانے اور راہِ خدا میں  خرچ کرنے کا ذہن بنانے کیلئے ایک   بہت ہی پیاری  حکایت   سنئے ۔

خرچ کرو اللہ کریم عطا فرمائے گا

حضرت سَیِّدُنا قیس بن سَلْعْ انصاریرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  سے روایت ہے کہ ان کے  بھائیوں نے حضورِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ان کی شکایت کی کہ وہ فضول خرچی کرتے ہیں اور اِس مُعاملے میں بہت کُھلا ہاتھ ہے،تو  پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُن سے فرمایا: تمہارے بھائیوں کا کیا مسئلہ ہے، وہ اِس گمان پر تمہاری شکایت کررہے ہیں کہ تم اپنے مال میں بہت فضول خرچی کرتے ہو اور تمہارا ہاتھ بہت کھُلا ہے؟ میں نے عرض کی: یَارَسُوْلَ اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں آمدنی سے اپنا حصہ لے کر اللہ  کی راہ میں اور اپنے دوستوں میں خرچ کردیتا ہوں تو رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے  اس کے سینہ پر دستِ مبارک رکھا اور3 مرتبہ فرمایا: خرچ کر اللہ  تجھے عطا فرمائے گا۔ حضرت سَیِّدُنا قیسرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  فرماتے ہیں اس کے بعد جب بھی میں راہِ خدا میں نکلتا تو میرے پاس اپنی سواری ہوتی اور  اب میں مال و آسائش میں اپنے اہلِ خانہ(بھائیوں) سے بڑھ کر ہوں۔(معجم الأوسط، ۶/۲۱۰،حدیث:۸۵۳۶)

  صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نیک عمل پر آخرت کا مدار ہے

پیاری  پیاری ا سلامی بہنو! اس میں کوئی شک نہیں کہ جب موت آتی ہے تو اہل و عیال، رشتہ دار اور دوست احباب سب یہیں رہ  جاتے ہیں۔ اکیلی میت کو قبر کی تنگ وتاریک کوٹھڑی میں اتار دیا جاتا ہے ۔ ہاں صرف عمل ہی ایسی شے ہے جو قبر میں کام آتی ہے۔ وہ  اہل و عیال جنہیں چین کی نیند سلانے کےلیے