Book Name:Achy Amaal Ki Barkten

کھانے کو جی ہو تو اُسی وَقْت بُھنا  (Roasted)ہوا اُن کے پاس آجائے گا۔ (الترغیب وا لترھیب، کتاب صفۃ الجنۃ والنار، ۴/۲۹۲، حدیث: ۷۳) اگرپانی وغیرہ کی خواہش ہو(گی) تو کُوزے خُود ہاتھ میں آجائیں گے، ان میں ٹھیک اَندازے کے مُوافق پانی، دُودھ، شراب، شہد ہوگا کہ ان کی خواہش سے (نہ تو)ایک قَطرہ کم(ہوگااور) نہ زِیادہ، بعدپینےکے(وہ کُوزے) خُودبخود جہاں سے آئے تھے چلے جائیں گے۔(الترغیب وا لترھیب، کتاب صفۃ الجنۃ والنار ، ۴/۲۹۰، حدیث: ۶۶) ایک خُوشبو دار فرحت بخش ڈکارآئے گی، خُوشبو دار فرحت بخش پسینہ نکلے گا، سب کھانا ہضم ہوجائے گا اور ڈَکا ر اور پسینے سے مُشک کی خُوشبو نکلے گی۔ (مسلم، کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمہا وأھلہا، باب في صفۃ الجنۃ ... إلخ، ص۱۱۶۵، حدیث: ۷۱۵۲ ملخصاً) جتنا کھاتا جائے گا لذَّت میں کمی نہ ہوگی بلکہ زِیادتی ہوگی ، ہر نوالے میں 70 مَزے ہوں گے،ہر مَزہ دوسرے سے مختلف، وہ  سب مزے ایک ساتھ محسوس ہوں گے، ایک کا احساس دوسرے سے رُکاوَٹ نہ ہوگا۔ (مسلم، کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمھا وأھلھا، باب في  دوام نعیم أھل... إلخ،ص۱۱۶۶حدیث: ۷۱۵۸)جَنّتی بَاہَم مِلنا چاہیں گے تو ایک کاتَخْتْ دُوسرے کے پاس چلا جائے گا۔(الترغیب والترھیب، کتاب صفۃ الجنۃ والنار، ۴/۳۰۴، حدیث: ۱۱۵) جب جَنّتی جَنّت میں جا ئیں گےتو اللہ پاک اُن سے فرمائے گا:”کچھ اور چاہتے ہو جو تم کو دُوْں“عرض کریں گے: تُونے ہمارے مُنہ روشن کئے، جَنّت میں داخِل کیا، جہنّم سے نَجَات دِی، اُس وَقْت پردہ کہ مخلوق پر تھا ،اُٹھ جائے گا تو دیدارِ الٰہی سے بڑھ کر اُنہیں کوئی چیز نہ ملی ہو گی۔ (مسلم، کتاب الإیمان، باب إثبات رؤیۃ المومنین في الآخرۃ...إلخ، ص۹۵، حدیث:۴۴۹)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اے جنت کی طلبگار اسلامى بہنو!جنت اور اس کی یہ بہترین نعمتیں ہمارا بھی مقدر بن سکتی ہیں جبکہ ہم اچھے اعمال اور خوب خوب نیکیاں کرنے والی  بن جائیں۔ بعض نیک اعمال ایسے ہوتے ہیں