Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

تربیت بھی حاصل کی۔ (کتاب الثقات لابن حبان،باب المیم،الرقم:۲۹۹۷محمد بن ادریس، ج۵،ص۴۰۶)     

ابتدائی طور پر امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کا رجحان علمِ لغت اور عرب کے اشعار کی طرف تھا ،بعد میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ علمِ حدیث اور علمِ فقہ سیکھنےمیں مشغول ہوئے اور اس میں خُوب مہارت حاصل کی،علمِ لغت اور اشعار کو چھوڑ کر حدیث و فقہ کی طرف رجحان پیدا ہونے کا واقعہ بیان کرتے ہوئے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  خود فرماتے ہیں :ایک دن میں ذوق و شوق کے ساتھ عرب کے لبید نامی شاعر کے اشعار پڑھ رہا تھا کہ اچانک ایک نصیحت آمیز غیبی آواز آئی :اشعار میں پڑ کر اپنا وقت کیوں ضائع  (Waste)کرتے ہو ؟جاؤ فقہ کا علم حاصل کرو۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ میرے دل پر اس غیبی آواز  کا بہت اثر ہوا اور میں نے مکۂ مکرمہ میں حضرت سفیان بن عیینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کی بارگاہ سے علم حاصل کیا ،ان کے بعد حضرت مسلم بن خالد زنجی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  سے علم کا فیضان حاصل کیا اور پھر مدینہ منورہ میں امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کی خدمت میں حاضر ہوگیا۔(حلیۃ الاولیاء ،امام شافعی ،۹/۸۳، حدیث: ۱۳۱۹۱ ملخصاً)       

مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے انگوٹھی عطا فرمائی

ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو فرماتے سنا:کہ میں نے خواب میں حضر ت سیِّدُنا علی المرتضیٰ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کو دیکھا کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ تشریف لائے۔ میں جلدی سے آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی طرف لپکا، سلام عرض کیا اور مصافحہ کیا۔ آپ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے مجھے سینے سے لگا لیا او ر اپنی انگلی سے انگوٹھی(Ring) نکال کرمیری انگلی میں پہنا دی۔ صبح کے وقت جب میں نیند سے بیدار ہوا تو مُعَبِّر یعنی خواب کی تعبیر بتانے والے (Dream Interpreter)سے اپنا خواب بیان کیا تواس نے مجھے بتایا:اے ابو عبداللہ! آپ کو خوش خبری ہو! آپ کا مسجد ِحرام میں حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰ رَضِیَ