Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

سلامتی کا محافظ ہے، اَلْغَرَض! علمِ دین بے شمار خوبیوں کا جامع ہے،  علمِ دین میں سکون بھی ہے ، علمِ دین میں اطمینان بھی ہے، علمِ دین میں لذّت بھی ہے ،علمِ دین میں آرام بھی ہے، لہٰذا عقلمند وہی ہے جوعلمِ دین کی طلب  میں مشغول ہوکر دنیا کے ساتھ نجاتِ آخرت کی بہتری  کابھی سامان کر جائے۔

افسوس! ہمارے معاشرے کی اکثریت نہ تو خود عِلْمِ دِین  سیکھنے کی طرف متوجہ ہوتی ہے اور نہ ہی اپنی اولاد کو عِلْمِ دِین سکھاتی ہے۔ اپنے ہونہار(لائق وذہین) بچوں کو دُنیاوی علوم وفنون تو خوب سکھائے جاتے ہیں مگرفرض علوم،قرآنِ کریم پڑھانے اورسُنّتیں سکھانے کی طرف توجہ نہیں کی جاتی ۔ یہ خواہش تو کی جاتی ہے کہ میرا بیٹا ڈاکٹر، انجینئر، پروفیسر اور کمپیوٹر پروگرامر بنے مگر اپنی اولاد کوحافظِ قرآن، عالمِ دین اور  مُفتیِ اسلام  بنانے کی سوچ ختم ہوتی جا رہی ہے۔اے کاش!ہم اپنی اولادکوعلِم دِین سکھا کراپنے لیے صدقۂ جاریہ چھوڑ کرجانے میں کامیاب ہو جائیں، مگریادرکھئے!یہ تمنّا جبھی پوری ہوسکے گی جب ہماری اولادعلمِ دِین کی لازوال دولت سے مالا مال  ہوگی۔لہٰذا اپنی اولاد کو بچپن سے ہی عِلْمِ دِین  کی طرف مائل کیجئے۔  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

امامِ مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے اِکتسابِ فیض

پیاری پیاری اسلامی  بہنو! ہم امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سیرت سے متعلق سن رہی  تھیں ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بڑے ذہین اور  تیز قوتِ حافظہ کے مالک تھے۔  بڑی بڑی کتابوں کو یاد کر لینا اور ہمیشہ کےلیے اپنے ذہن میں محفوظ رکھنا یہ آپ کا کمال تھا۔ آئیے! ان کی کمال قوتِ حافظہ پر مشتمل ایک واقعہ سنتی  ہیں،

چنانچہ منقول ہے کہ جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہحضرت سیِّدُناامام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی خدمت میں