Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

حاضر ہوئے اور عرض کی: میں آپ سے ’’مؤطَّا ‘‘پڑھنا چاہتا ہوں۔ حضرت سیِّدُناامام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے فرمایا:میرے کاتِب حبیب کے پاس چلے جاؤ، وہ اس کی قرا ء َت کرتاہے۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے عرض کی: اللہ پاک  آپ سے راضی ہو! مجھ سے ایک صفحہ سن لیجئے، اگر میراپڑھنا اچھا لگے تو میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو پڑھ کر سناؤں گا ورنہ چھوڑ دوں گا۔حضرت سیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:پڑھئے! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے ایک صفحہ پڑھا اور خاموش ہو گئے۔ حضرت سیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے فرمایا: مزید پڑھئے۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ایک صفحہ پڑھ کر پھرخاموش ہو گئے۔ امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے پھر ارشاد فرمایا: مزید پڑھئے! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے پھر پڑھا تو امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو بہت اچھا لگا۔ پھر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے ہاں پوری مؤطَّا پڑھی اورجب دوبارہ حاضرِ خدمت ہوئے تو امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:کوئی ایسا شخص تلاش کرو جو تمہیں پڑھائے۔توحضرت سیِّدُنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے عرض کی: حضور! میں چاہتا ہوں کہ آپ خود میرا پڑھنا سماعت فرمائیں، اگراچھا نہ پڑھ سکوں تو کوئی پڑھانے والا تلاش کر لوں گا۔امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:اچھا! ٹھیک ہے، پڑھئے! تو حضرت سیِّدُنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے از اوّل تا آخر پوری مؤطَّا شریف زبانی پڑھ ڈالی۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس پرحضرت سیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے مجھے دُعا دی اور انتہائی خوشی کا اظہار فرمایا۔(حلیۃ الاولیاء، الامام الشافعی،۹/۷۸،حدیث:۱۳۱۷۷/ ۱۳۱۷۸/۱۳۱۸۰بتغیرٍ)      

فتویٰ دینے کی اجازت

اللہ پاک نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  پرعلم کا ایسا دروازہ کھولا جس کی مثال نہیں ملتی۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ