Book Name:Maa Baap Ko Satana Haram Hai

ماں باپ میں باہَم طَلَاق ہوگئی تو اب ماں لاکھ رو روکر کہے کہ دودھ نہیں بخشوں گی اورحکم دے کہ اپنے والِد سے مت ملنا تویہ حکم نہ مانے، والِد سے ملنا بھی ہوگا اور اُس کی خدمت بھی کرنی ہوگی کہ ان کی آپَس میں اگرچِہ جدائی ہوچکی مگر اَولاد کا رِشتہ جُوں کا تُوں(پہلے کی طرح)باقی ہے،اَولاد پر دونوں کے حُقُوق برقرارہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

والدین کے ساتھ احسان وبھلائی کرنے پر احادیثِ مُبارکہ

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو! جس طرح قرآنی آیات میں والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی تاکید کی گئی ہے،اسی طرح احادیثِ مبارکہ میں بھی والدین کے ساتھ احسان وبھلائی کرنے اور ادب واحترام کے ساتھ پیش آنے کا حکم دیا گیاہے لہٰذا والدین  کو راضی کرنےکی ہرممکن کوشش کرنی  چاہیے کہ ان کی رضا میں اللہ پاک کی رضا اور ان کی ناراضی میں اللہ پاک  کی ناراضی ہےجیسا کہ

رحمتِ عالم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کافرمانِ عالیشان ہے:والدین کی رضا میں اللہپاک کی رضااوران کی ناراضی میںاللہپاک کی ناراضی ہے۔(شعب الایمان،باب فی بر الوالدین،۶/۱۷۷، حدیث: ۷۸۳۰  )

حضرتِ سَیِّدُناابواُمامہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سےروایت ہے کہ ایک شخص نےعرض کی:یارسولَ اﷲ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!والدین کااولادپرکیاحق ہے؟فرمایا:هُمَاجَنَّتُكَ وَ نَارُكَ یعنی وہ دونوں تیری جنت و دوزخ ہیں(یعنی ان کو راضی رکھنے سے جنت ملے گی اور ناراض رکھنےسے دوزخ کےمستحق(حق دار) ہو ں گے۔(بہار شریعت،۳/ ۵۵۳)) (ابنِ ماجه، کتاب الادب، باب بر الوالدین ،۴/۱۸۶،حدیث:۳۶۶۲)