Book Name:Maa Baap Ko Satana Haram Hai

جنت ماں کےقدموں کےنیچے

حضرتِ سَیِّدُناجاہِمَہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُنےنبی کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہِ اقدس میں حاضرہوکرعرض کی:یَارسولَاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !میں اللہ کی راہ میں لڑناچاہتاہوں اورآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں مَشورہ کرنےکےلیےحاضرہواہوں۔اِرشادفرمایا:کیاتمہاری ماں ہے؟عرض کی:جی ہاں۔اِرشادفرمایا:فَالْزَمْهَا فَاِنَّ الْجَنَّةَ  تَحْتَ رِجْلَيْهَااس کی خدمت کو اپنےاوپرلازم کر لو، کیونکہ جنت اس کےقدموں کےنیچےہے۔(نسائی،کتاب الجھاد، الرخصة فی التخلف  لمن  له   والدة ،ص۵۰۴، حدیث  :۳۱۰۱  )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو! والدین کی دعائیں اولادکےحق میں مَقبول ہوتی ہیں،بس اُنہیں خُوش رکھئے،خُوب خدمت کر کے ان کی دُعائیں لیجئے،ان کی خوشی ایمان کی سلامتی اور ان کی ناراضی ایمان کی بربادی کا باعث ہو سکتی ہے ۔ ماں باپ کی اطاعت کرنے والی ہمیشہ شاد و آباد رَہتی ہے،دنیا میں جہاں کہیں رہےاپنے ماں باپ کی دُعاؤں کا فیض اُٹھاتی ہے۔

شیخ طریقت،امیر اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنے رسالے”سَمُندری گنبد“صَفْحَہ نمبر 6تا7پرہے:خوب ہمدردی اور پیار ومَحَبَّت سے ماں باپ کادیدار کیجئے،ماں باپ کی طرف بَنَظَرِرَحمت دیکھنے کےبھی کیا کہنے! سرکارِمدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکافرمانِ رَحمت نشان ہے:جب اولاداپنےماں باپ کی طرف رَحمت کی نظر کرے تو اللہ پاک اُس کیلئے ہر نظر کے بدلے حجِّ مَبرُور(یعنی مقبول حج )کا ثواب لکھتاہے۔ صَحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَاننےعرض کی: اگرچِہ دن میں سو(100)مرتبہ نظر کرے!فرمایا : نَعَمْ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَاَطْیَبُ یعنی ہاں،اللہ