Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے جواب دیا:یہ اللہ  پاک کی طرف سے ہے۔ حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے یہ کلام اس وقت کیا جب وہ جُھولے میں پرورش پارہی تھیں۔حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام نے جب یہ دیکھا توخیال فرمایا ،جو پاک ذات حضرت مریم رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کو بے وقت بے موسم اور بغیر ظاہری سبب کے میوہ عطا فرمانے پر قادر ہے وہ بے شک اس پر بھی قادر ہے کہ میری بیوی کو نئی تندرستی دیدے اور مجھے اس بڑھاپے کی عمر میں اولاد کی امید ختم ہوجانے کے بعد بیٹا عطا فرمادے۔ اس خیال سے آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے وہیں یعنی بَیْتُ الْمَقْدِس کے محراب میں دروازے بند کرکے پاکیزہ اولادکی دعا مانگی۔(تفسیرخازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۳۷، ۱/۲۴۶) جب آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے اولاد کی دعا مانگی اس وقت آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر ایک سو بیس (120)سال کی ہوچکی تھی اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی زوجہ کی عمر اَٹھانوے (98)سال تھی۔(صراط الجنان، ۱/۴۷۰)قرآنِ پاک میں محرابِ مریم میں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے دعا مانگنے کے واقعہ کو بیان فرمایا گیا ہے۔ چنانچہ پارہ3سورۂ اٰلِ عمران کی آیت نمبر38اور39 میں ارشادِ باری ہے:

هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِیَّا رَبَّهٗۚ-قَالَ رَبِّ هَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ ذُرِّیَّةً طَیِّبَةًۚ-اِنَّكَ سَمِیْعُ الدُّعَآءِ(۳۸)فَنَادَتْهُ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ هُوَ قَآىٕمٌ یُّصَلِّیْ فِی الْمِحْرَابِۙ-اَنَّ اللّٰهَ یُبَشِّرُكَ بِیَحْیٰى مُصَدِّقًۢا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ سَیِّدًا وَّ حَصُوْرًا وَّ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۳۹)

ترجَمَۂ کنزُالعرفان:وہیں زکریانےاپنےرب سےدعا مانگی عرض کی:اےمیرےرب! مجھےاپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولادعطافرمابیشک تو ہی دعا سننے والاہےتو فرشتوں نے اسے پکار کر کہاجبکہ وہ اپنی نمازکی جگہ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے کہ بیشکاللہآپ کو یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے جو اللہکی طرف کےایک کلمہ کی تصدیق کرے گا اوروہ سردارہو گا اور ہمیشہ عورتوں سے بچنے والا اورصالحین میں سےایک نبی ہوگا۔