Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِیًّا(۲۴) وَ هُزِّیْۤ اِلَیْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَیْكِ رُطَبًا جَنِیًّا٘(۲۵) فَكُلِیْ وَ اشْرَبِیْ وَ قَرِّیْ عَیْنًاۚ       (پ۱۶،مریم،۲۴۔۲۶)

نیچے سے پکارا کہ غم نہ کھا بیشک تیرے رب نے تیرے نیچے ایک نہر بنا دی ہےاور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ، وہ تم پر عمدہ تازہ کھجوریں گرائے گا تو کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! سُوکھےدَرَخْت میں پھل لگ جانا اور نہر کااَچانک جاری ہونا،بِلاشُبہ یہ دونوں حضرت مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی کَرَامات ہیں۔حضرت بی بی مَرْ یَمرَضِیَ اللّٰہُ   عَنْہا جب بچّی تھیں اور بَیْتُ الْمَقْدِسکےمحراب میں عِبادت(Worship)کرتی تھیں توبغیرکسی محنت کےوہاں بِلامَوسم کے (یعنی بے موسمی)پھل مِلاکرتےتھے۔مگرحضرت(سَیِّدُنا)عیسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کی پیدائش کےبعدپکی ہُوئی کھجوریں تو حضرت مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کوضرورملیں۔لیکناللہ کریم کاحکم ہُواکہ کھجورکی جَڑیں ہِلاؤ، تَب تُم کو کھجوریں ملیں گی۔معلوم ہُوا! انسان  جب تک اَوْلاد والانہیں ہوتا تو اُس کو بِلا مِحْنَت کےبھی روزی مِل جایاکرتی ہےاور وہ کہیں نہ کہیں کھا پی لِیاکرتا ہے۔مگر جب آدَمی اَولاد والا ہوجائےتو اُس پرلازِم ہےکہ مِحْنَت کرکےروزی حاصِل کرے۔دیکھوحضرت مَرْیَم رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا جب تک صاحِب ِ اَوْلاد نہیں ہُوئی تھیں تو بِلا کسی مِحْنَت و مَشَقَّت کے اُن کے مِحْراب ِ عبادت میں پھلوں کی روزی مِلا کرتی تھی۔مگر جب اُن کےشہزادے حضرت(سَیِّدُنا) عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پیدا ہوگئے تو اب خُدا کا یہ حُکم ہُوا کہ کھجور کے دَرَخْت کو ہِلاؤ اور مِحْنَت کرو اور اِس کے بعد کھجوریں ملیں گی۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن،ص۱۶۷ملخصاً)

مجلسِ  حج و عُمرہ 

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!آپ نے سنا کہاللہپاک نےحضرت بی بی مریم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا