Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

کیاگیا،اللہ پاک نےحضرت بی بی مریمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی شان قرآنِ کریم میں یوں بیان  فرمائی ہے:

وَ اِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓىٕكَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰىكِ وَ طَهَّرَكِ وَ اصْطَفٰىكِ عَلٰى نِسَآءِ الْعٰلَمِیْنَ(۴۲) (پ۳،آل عمران :۴۲)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور(یادکرو)جب فرشتوں نےکہا، اے مریم،بیشکاللہنےتمہیں چن لیاہےاورتمہیں خوب پاکیزہ کردیا ہے اورتمہیں سارےجہان کی عورتوں پر منتخب کرلیا ہے۔

       تفسیر صراط الجنان میں ہے:اس آیت میں حضرت مریمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکی شان کابیان ہے۔اللہ پاک نےانہیں بہت سےفضائل کیلئےمنتخب فرمالیا،مثلاً عورت ہونےکےباوجودبَیْتُ الْمَقْدِس کی خدمت کےلیےانہیں نذرمیں قبول فرما لیا حالانکہ صرف مردوں کو ہی منتخب کیا جاتا تھا۔ لہٰذایہ بات ان کے علاوہ کسی عورت کو مُیَسَّرنہ ہوئی۔آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کیلئےجنتی رِزْق بھیجا گیا،حضرت زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَام کو ان کا کفیل(یعنی ذمہ داری اٹھانے والا)بنایا گیا،اوراللہ پاک کی طرف سے انہیں یہ فضیلتیں فرشتوں کی زبان سے سنائی گئیں۔حضرت مریم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکواللہ پاک نے گناہوں سے پاکیزہ بنایا،انہیں سارے جہان کی عورتوں پر فضیلت عطا فرمائی کہ بغیر باپ کے بیٹا دیا اور فرشتوں کا کلام سنوایا۔(صراط الجنان ،۱/۴۷۴)

بچپن شریف میں کلام فرمایا!

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!جب حضرت مَرْیَمرَضِیَ اللہُ عَنْہا حضرت(سَیِّدُنا)عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو گود میں لے کر بَنِی اِسرائیل کی بَسْتِی میں تشریف لائیں تو قَوْم نے بہت زِیادہ تنقید کی اوربُری باتیں کیں تو حضرت مَرْیَم رَضِیَ اللہُ عَنْہا نے اِرْشاد فرمایا:اِس بچّے سے تم لوگ سب کچھ پُوچھ لو۔تو لوگوں نے کہا : ہم اِس بچّے سے کِیا اور کیونکر اورکس طرح گفتگو کریں؟یہ تو ابھی بچّہ ہے۔قَوْم کایہ کلام سُن کر حضرت(سَیِّدُنا)عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے بیان شُروع کردِیا۔جس کا ذِکْراللہکریم نے قرآنِ کَرِیم میں یُوں فرمایا