Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

(وسائل بخشش مرمم،ص۵۵۰)

(3)تیسرا مدنی پھول یہ ملا کہ جوماں باپ متقی و پرہیزگار،عبادت گزار، شرم و حیا کے پیکر اور مدنی رنگ میں رنگے ہوئے ہوتے ہیں تو یہی خصوصیات ان کی اولاد میں بھی منتقل ہوجاتی ہیں اور اللہ پاک ایسوں کی نسلوں کو بھی  سنوار دیتا ہے،جیسا کہ

حضرت سیِّدُنا عبدُاللہبن عبّاسرَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں:بے شکاللہ پاکانسان کی نیکو کاری سے اس کی اَولاد اور اَولاد، دَر اَولاد کی اِصلاح فرمادیتا ہے،اُس کی نسل اور اُس کے پڑوسیوں میں اُس کی حفاظت فرماتا ہے اوروہ سباللہ پاککی طرف سےامان میں رہتے ہیں۔(تفسیردُرِّمَنثور،۵/۴۲۲)

ہاں!ماں باپ ہی اگرفیشن کے مَتوالے ہوں گے،ماں باپ ہی فلمیں ڈرامے دیکھنے اور گانے  باجے سننے کے شیدائی ہوں گے،ماں باپ ہی  بے عملی کا شکار ہوں گے،ماں باپ ہی ضروری دینی مسائل سے ناواقف ہوں گے،ماں باپ ہی سنتوں سے منہ موڑے ہوئے ہوں گے،ماں باپ ہی بے پردگی و بے حیائی اور طرح طرح کے باطنی امراض کا شکار ہوں تو ایسوں کی اولاد کم ہی باعمل وباکردار اور عاشقِ رسول بن پاتی ہے۔لہٰذاماں باپ کو چاہئے کہ سب سے پہلے وہ خود عِلْم و عمل کے زیور سے آراستہ ہوں خصوصاً فرض عُلوم سیکھیں،سُنتیں اپنائیں، شرم و حیا کے پیکر بنیں اور اپنے ظاہر  و باطن کو اسلامی تعلیمات کے مطابق سنوارنے کی کوشش کریں تاکہ وہ اپنی اَولاد کی صحیح معنیٰ میں تربیت کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔یاد رکھئے!اَولاد کی درست اسلامی طریقے سےتربیت کرنا والدین کی اہم ترین ذمہ داریوں میں شامل ہے،چنانچہ

پارہ 28سورۃُ التَّحرِيم کی چھٹی آیتِ کریمہ میں ارشادِخداوندی ہے: