Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

والدہ محترمہ کے اوصاف

      میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہم حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے والدِ محترم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ   کی سیرت کے بارے میں سن رہی تھیں ۔آئیے!اب حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی والدۂ ماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کے بارے میں بھی کچھ سنتی  ہیں۔یاد رہے!حضورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہکی والدہ ماجدہ اُمُّ الخیر حضرت سَیِّدَتُنا فاطمہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا(اپنے)وقت کی انتہائی نیک سیرت خاتون اورتقویٰ و پرہیزگاری کی پیکر تھیں ۔(سیرتِ غوث  اعظم،ص۵۱ ملخصاً)آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا دیگر بہت سی بہترین خوبیوں سے بھی آراستہ تھیں مگرآپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کی ذات میں ایک خاص(Special) بات یہ بھی تھی کہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا تلاوتِ قرآن کی بہت شیدائی تھیں اور اس قدر کثرت سے تلاوتِ قرآن کرنا آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہاکا معمول بن چکا تھا کہ محبوبِ رحمانی ،قندیلِ نورانی،شہبازِ لامکانی شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہاکے شکمِ اطہر میں رہ کر پورے اَٹھارہ(18)پار ے  یادکرلئے تھے،چنانچہ

18پارے سنادئیے

شہنشاہِ بغداد،حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ پانچ سال کی عمر میں پہلی بار بِسْمِ اللّٰہ پڑھنے کی رَسم کے لیے کسی بُزرگ کے پاس بیٹھے،اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم اوربِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ پڑھی،پھرسورۂ فاتحہ اور الٓمٓ سے لے کر18پارے سنا دیئے۔اُن بُزرگ نے کہا:بیٹے!اورپڑھئے۔کہا: بس مجھے اِتنا ہی یادہے کیوں کہ میری ماں کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا اُس وَقت وہ پڑھا کرتی تھیں ، میں نے سن کر یاد کرلیا تھا۔(رسالہ منے کی لاش ص 4ملخصا)