Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

بہار مکتب پرجمع کروادیں ۔“

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!جس طرح ہمارے غوثِ پاک کے نانا جان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  ولایت کے بلند منصب پر فائز تھے،جس طرح ہمارے غوثِ پاک کے والدِ محترم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ آسمانِ ولایت کا روشن ستارہ تھے،جس طرح ہمارے غوث پاک کی والدہ ماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہااللہ پاک کی مقبول ولیہ تھیں،اسی طرح ہمارے غوثِ پاک کی پھوپھی جان(Father's sister) کو بھی اللہ کریم نے  ولایت کا مرتبہ عطا فرمایا تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا ایک باکرامت ولیہ تھیں اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کا مقام  ومرتبہ اللہ پاک کی بارگاہ میں اس قدر بلند و بالا تھا کہ لوگ بارش کے لئے دعائیں کروانے کے لئے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کی پاک  بارگاہ میں حاضری دیا کرتے اور اللہ پاک کی رحمت کا نظارہ کرتے۔آئیے!حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکی پھوپھی جان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کی ایک  ایمان افروز کرامت ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

غوثِ پاک کی پھوپھی جان

ایک دفعہ جیلان میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی ہوگئی،لوگوں نےنمازِ اِسْتِسْقَاء (اِسْ۔تِسْ۔قَاء یعنی بارش کے لیے پڑھی جانے والی نماز)پڑھی،لیکن بارش نہ ہوئی تولوگ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کی پھوپھی جان حضرت سَیِّدہ اُمِّ عائشہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَاکےگھر آئے اورآپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَاسے بارش کےلئے دعا کرنےکی درخواست(Request)کی،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا اپنےگھرکےصحن کی طرف تشریف لائیں اورزمین پرجھاڑو دےکر دعامانگی:اے ربِّ کریم! میں نے تو جھاڑو دےدی، اب تُو چھڑکاؤفرمادے(یعنی بارش سے سیراب فرمادے)۔کچھ ہی دیر میں آسمان سے بارش برسنا شروع ہوگئی،