Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ(پ۲۸،التحریم:۶)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اے ایمان والواپنی جانوں اور اپنے گھر والوں  کواس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے:اس آیت سے معلوم ہواکہ جہاں  مسلمان پر اپنی اِصلاح کرنا ضروری ہے وہیں  اَہلِ خانہ کی اسلامی تعلیم و تربیت کرنابھی اس پر لازم ہے، تاکہ یہ بھی جہنم کی آگ سے محفوظ رہیں ۔ (تفسیرصراط الجنان ،۱۰/۲۲۱)اللہ کریم تمام والدین کو اپنی اوراپنی اولاد کی درست اسلامی طریقے کے مطابق تربیت کرکے اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو جہنم کی آگ سے بچانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

مری آنیوالی نسلیں تِرے عشق ہی میں مچلیں             انہیں نیک تو بنانا مدنی مدینے والے

 (وسائل بخشش مرمم،ص۴۲۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!نیکی کی دعوت دینا  اور بُرائی سے منع کرنا  اصلاحِ اُمّت اور اُمّتِ مُصْطَفٰےکی خیر خواہی کا بہترین ذریعہ ہے،یہ وہ عظیمُ الشان کام ہے جس کو تمام ہی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اور اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے بہترین انداز میں سرانجام دیا۔اَلْحَمْدُلِلّٰہسرکارِ بغداد،حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے والدِگرامی حضرت سَیِّدُنا موسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بھی اللہ پاک کے مقبول ولی تھے،آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا سینہ بھی اِصلاحِ اُمّت اور اُمت کی خیر خواہی کے مقدس جذبے سے سرشار تھا،لہٰذا  آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نبیوں اور ولیوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے نیکی کی دعوت کے اس  عظیم فریضے کو اچھی طرح انجام دیا۔آئیے!آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا نیکی کی دعوت دینے