Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

چھوٹے بچوں اور بچیوں کواِغواکرکےیا توان بیچاروں کو جان سے ہی ماردیتے ہیں یا والدین سےاِغوابرائے تاوان کے نام پر پیسے  لُوٹ کر گویااپنے لیے کوئی بہت بڑی کامیابی سمجھتے ہیں،حالانکہ یہ ظالم و نادان لوگ اپنی دُنیا وآخرت کو تبا ہ وبربادکررہے ہیں،جی ہاں!کبھی تو جیتے جی دُنیا میں ہی ایسے ظالم لوگ دوسروں کے لیے نشانِ عِبرت بن جاتے ہیں یا کبھی کُتّے کی موت مارے جاتے ہیں،مگریہ ظلم وزِیادتی کا کتنا بُرا نشہ لگاہواہے کہ اِ س سے عبرت حاصل نہیں کرتے،یادرکھئے!ابھی تو یہ سب آسان(Easy)  لگ رہا ہوگا،لیکن قِیامت میں بَہُت مہنگا پڑجائے گا۔ چنانچہ اعلیٰ حضر ت،امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہِعَلَیْہ نقل کرتے ہیں:’’جو دُنیا میں کسی کے تقریباً تین(3)پیسےدَین(یعنی قرض) دَبالے گا، بروزِقیامت اس کے بدلے سات سو(700) باجماعت نمازیں  دینی پڑ جائیں گی۔‘‘(فتاویٰ رضویہ،۲۵/ ۶۹)

حقوق العباد! آہ! ہوگا مِرا کیا!                                      کرم مجھ پہ کر دے کرم یاالٰہی

  (وسائل بخشش مرمم،ص۱۱۰)

بے سبب اے خدا کردے بخشش                                       حَشْر میں مجھ سے کرنا نہ پُرسِش

نام غَفّار مولیٰ تِرا ہے                                                       یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۳۵)

(2)دوسرا مدنی پھول یہ ملا کہ پہلے کی خواتین میں نامحرموں سے شرعی پردہ کرنے کا مدنی جذبہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا،جیسا کہ سرکارِ بغداد،حُضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِعَلَیْہ کی والدہ رَحْمَۃُ اللّٰہِعَلَیْہا کے بارے میں ہم نے سنا،یہی وجہ ہے کہ ان کی نسلوں میں اولیائے کاملین رَحْمَۃُ اللّٰہِعَلَیْہم اجمعین پیدا ہوا کرتےتھے۔مگرآہ!اب تو ہرطرف بےپردگی و بے حیائی کی آفت نے اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔ طِب،سفر،تعلیم،بینکنگ،صحت،کھیل،تجارت،میڈیااورٹیلی کام وغیرہ مختلف شعبہ جات میں بے