Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

مگرآپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کی ذات میں ایک خاص(Special) بات یہ بھی تھی کہ آپ تلاوتِ قرآن کی بہت شیدائی تھیں اور اس قدر کثرت سے تلاوتِ قرآن کرنا آپ کا معمول بن چکا تھا کہ محبوبِ رحمانی ،قندیلِ نورانی،شہبازِ لامکانی شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہاکے شکمِ اطہر میں رہ کر پورے اَٹھارہ(18)پار ے  یادکرلئے تھے،چنانچہ

18پارے سنادئیے

شہنشاہِ بغداد،حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ پانچ سال کی عمر میں پہلی بار بِسْمِ اللّٰہ پڑھنے کی رَسم کے لیے کسی بُزرگ کے پاس بیٹھے،اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم اوربِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ پڑھی، پھرسورۂ فاتحہ اور الٓمٓ سے لے کر18پارے سنا دیئے۔اُن بُزرگ نے کہا:بیٹے!اورپڑھئے۔کہا: بس مجھے اِتنا ہی یادہے کیوں کہ میری ماں کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا، اُس وَقت وہ پڑھا کرتی تھیں ، میں نے سُن کر یاد کرلیا تھا۔(رسالہ منے کی لاش ص 4ملخصا)

واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا                                  اُونچے اُونچوں کے سَروں سے قدم اعلیٰ تیرا

سَر بَھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا                                اَولیاء ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تَلوا تیرا

 ( حدائقِ بخشش،ص۱۹)

مختصر وضاحت:اے ہمارے غوثِ پاک!آپ کامقام و مرتبہ بہت ہی بلندو بالا ہےیہاں تک کہ بڑے بڑے اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعین کے سروں سے بھی آپ کا قدم اُونچا ہے ،آپ کے مبارک سر کامقام ہم بھلا کیسے جان سکتے ہیں کیونکہ آپ کے قدموں کاحال یہ ہےکہ اولیائےکرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعین انہیں چومنے کو اپنی سعادت سمجھتے ہیں ۔ 

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں اپنے بچوں کی اَمّی اور اپنی محرمات(مثلاً والدہ،بہن وغیرہ) بلکہ