Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سرکارِبغداد،حُضُورغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نہایت عالیشان گھرانے میں پیدا ہوئے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کاخاندان زُہد وتَقْویٰ کی وجہ سے بہت مشہور تھا۔آپ کی والدہ کا نام”فاطمہ بنتِ شیخ عبدُاللہ صَومَعِیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمَا،والدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا کی کُنْیَت”اُمُّ الْخَیْر“جبکہ لقب”اَمَۃُ الْجَبَّار“تھا۔(سیرتِ غوث اعظم،ص۲۷ملخصاً)آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے والدِگرامی کا نامِ مبارک”سیِّدموسیٰ“کُنْیَت”ابُوصالح “جبکہ لقب”جنگی دوست“ہے۔حُضُورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ والد کی نِسْبَت سےحَسَنی(اور والدہ ماجِدہ کی طرف سے حُسینی سَیِّد) ہیں۔ آپ کے والدِگرامی حضرت سَیِّدُناابُوصالح مُوسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے وَقْت کے مشہورِ زمانہ اولیائےکرام میں سے تھے۔( غوثِ پاک کے حالات،ص۱۶،۱۵ملخصاً)

اَمیرِاَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   خاندانِ غوثِ پاک کی شان  و عظمت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

مُکَرَّم شہا تیرے سارے کے سارے                                ہیں آباء و اَجداد یا غوثِ اعظم

  (وسائل بخشش مرمم،ص۵۵۵)

آئیے!سب سے پہلےغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے والِدَین کریْمَیْن کےتقویٰ و پرہیز گاری سے مُتَعَلِّق ایک دلچسپ اورایمان افروز واقعہ سُنتے ہیں اوراس سے حاصل ہونے والے مدنی پھولوں کو چُن کر اپنے دل کے مدنی گلدستے میں سجانے کی کوشش  کرتے ہیں۔

والِدَینِ غوثِ پاک کا تقویٰ

منقول ہے کہ حضرت سَیِّدُناابُوصالح مُوسیٰ جنگی دوسترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ دریاکےکنارے بیٹھے تھےکہ ایک سیب(Apple) بہتا ہواآیا،آپ نے اسےکھالیا۔سیب کھانے کے بعدآپ پر خوفِ خدا کا غلبہ ہوا اور آپ  اس طرح فکر ِمدینہ(یعنی اپنا محاسبہ) کرنے لگے کہ نہ جانے یہ سیب کس کا تھا؟اور کیااس طرح