Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

کے بلند منصب پر فائز تھے،جس طرح ہمارے غوثِ پاک کے والدِ محترم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ آسمانِ ولایت کا روشن ستارہ تھے،جس طرح ہمارے غوث پاک کی والدہ ماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہااللہ پاک کی مقبول ولیّہ تھیں،اسی طرح ہمارے غوثِ پاک کی پھوپھی جان(Father's sister) کو بھی اللہ کریم نے  ولایت کا مرتبہ عطا فرمایا تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا ایک باکرامت ولیہ تھیں اور آپ  کا مقام  ومرتبہ اللہ پاک کی بارگاہ میں اس قدر بلند و بالا تھا کہ لوگ بارش کے لئے دعائیں کروانے کے لئے آپ کی پاک  بارگاہ میں حاضری دیا کرتے اور اللہ پاک کی رحمت کا نظارہ کرتے۔

آئیے!حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکی پھوپھی جان کی ایک  ایمان افروز کرامت ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

غوثِ پاک کی پھوپھی جان

ایک دفعہ جیلان میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی ہوگئی،لوگوں نےنمازِ اِسْتِسْقَاء(اِسْ۔تِسْ۔قَاء یعنی بارش کے لیے پڑھی جانے والی نماز)پڑھی،لیکن بارش نہ ہوئی تولوگ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کی پھوپھی جان حضرت سَیِّدہ اُمِّ عائشہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَاکےگھر آئے اورآپ سے بارش کےلئے دعا کرنےکی درخواست(Request)کی،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا اپنےگھرکےصحن کی طرف تشریف لائیں اورزمین پرجھاڑو دےکر دعامانگی:اے ربِّ کریم! میں نے تو جھاڑو دےدی، اب تُو چھڑکاؤفرمادے(یعنی بارش سے سیراب فرمادے)۔کچھ ہی دیر میں آسمان سے بارش برسنا شروع ہوگئی، لوگ اپنے گھروں کو اس حال میں لوٹےکہ تمام کے تمام پانی سے تر تھے اور پُورا جیلان خوشحال ہوگیا۔ (بہجۃالاسرار،ذکرنسبہ وصفتہ، ص۱۷۳ملخصاً)

بخش دے میری ساری خطائیں                                                                                                                               کھول دے مجھ پر اپنی عطائیں