Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

پردگی عام ہوتی جا رہی ہے،دُنْیَوی شعبہ جات میں  عوامی رہنمائی اور خدمت کا شاید ہی کوئی ایسا شعبہ(Department)ہو جہاں  بے پردہ اور ماڈرن عورتیں موجود نہ ہوتی ہوں۔اسی طرح منگنی، شادی،ولیمہ،عید ِسعید،سالگرہ،عقیقہ،ویلن ٹائن ڈے،نیوائیر نائٹ،بسنت اور جشنِ آزادی کے مواقع پر بھی اکثر خواتین چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرکے سرِ عام بے حیائی کے تمام ریکارڈز توڑ ڈالتی ہیں۔حالانکہاللہ کریم نے عورتوں  کو اپنے گھروں  میں  ٹھہری رہنے کا حکم اور شرعی ضرورت و حاجت کے بغیر اپنے گھر وں سے نکلنے سے منع فرمایا ہے،چنانچہ

پارہ22سُوْرَۃُ الْاَحْزاب آیت نمبر33میں فرمایا گیا:

وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى (پ۲۲،الاحزاب:۳۳)       

تَرْجَمَۂ کنز ُ الایمان:اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسی اگلی جاہِلیَّت کی بے پردَگی۔

تفسیر صِراطُ الْجِنَان جلد8صفحہ نمبر21پر اس آیتِ مبارکہ کے تحت لکھاہے:یعنی جس طرح پہلی جاہلیت کی عورتیں  بے پردہ رہا کرتی تھیں  اس طرح تم بے پردگی کا مظاہرہ نہ کرو۔اگلی اور پچھلی جاہلیت کے زمانے سے متعلق مفسرین کے مختلف اقوال ہیں  ،ان میں  سے ایک قول یہ ہے کہ اگلی جاہلیت سے مراد اسلام سے پہلے کا زمانہ ہے، اس زمانے میں  عورتیں  اِتراتی ہوئی نکلتی اور اپنی زینت اور مَحاسن کا اظہار کرتی تھیں  تاکہ غیر مرد انہیں  دیکھیں  ، لباس ایسے پہنتی تھیں  جن سے جسم کے اعضاء اچھی طرح نہ ڈَھکیں  اور پچھلی جاہلیت سے آخری زمانہ مراد ہے جس میں  لوگوں  کے افعال پہلوں  کی مثل ہو جائیں  گے ۔( خازن، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۳۳، ۳/۴۹۹، جلالین، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۳۳، ص۳۵۴، ملتقطاً)

آئیے!مل کر بارگاہِ اِلٰہی میں دُعا کرتے ہیں:

دیدے پردہ بہو بیٹیوں کو                             ماؤں بہنوں سبھی عورتوں کو