Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

کیلئے کچھ مَوْجُود  نہ ہوتا تب بھی  یہ حضرات اس کو خالی ہاتھ نہیں لوٹاتے اور اپنے اِخْتیارات کو استعمال کرتےہوئے   مٹی کوسونا بناکر اس کی مُراد پُوری کردیتے ہیں،یہ بھی معلوم ہوا کہ  اللہ والوں کی زبانوں میں   ایک الگ ہی تاثیر ہوتی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اللہ  پاک کی اجازت کے بِغیر کوئی ایک ذرّہ بھی نہیں دے سکتا،اللہ  پاک کےمحبوب بندے اللہ پاک کے دئیے ہوئے اختیارات سے مُحتاجوں کی حاجت پوری فرماتے ہیں،مُصیبت زَدوں  کی مدد فرماتے ہیں،بیماروں کو شفادیتےہیں یہی نہیں بلکہ اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِم اَجْمَعِیْنتو اللہپاککی دی ہوئی طاقت سے مُردوں کوبھی  زندہ فرمادیتے ہیں ،جيسا كہ

ہاتھی زندہ ہوگیا

ایک مرتبہ حضرت سیدی احمد جام زندہ پِیل رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کہیں تشریف لے جارہے  تھےکہ  راستے میں ایک مقام پر لوگوں کا  رش نظر آیا،آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ ان کے پاس تشریف لے گئے ۔ فرمایا: کیا ہوا ہے؟ لوگوں نے عرض کی : ہاتھی مر گیا ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے ارشاد فرمایا:اس کی سُونڈ ویسی ہی ہے، آنکھیں بھی ویسی ہیں ،ہاتھ بھی ویسے ہی ہیں،پاؤں بھی ویسے ہی ہیں۔غرض سب چیزوں کو فرمایا کہ ویسے ہی ہیں پھر مر کیسے گیا؟آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کا یہ فرمانا تھا کہ فوراً  وہ ہاتھی زندہ ہو گیا، اُس دن سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  کا لقب ”زندہ پِیْل“( یعنی ہاتھی زندہ کرنے والا)ہو گیا۔(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ،ص۴۴۹ملخصاً)

کیاکوئی بندہ، مُردہ  کوزندہ کرسکتا ہے