Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

دیکھ کر اپنے آپ کو گناہوں سے بچانے اور نیکیاں کرنے کی توفیق مل جاتی ہے، دل کی سختی دُور ہوتی ہے،رِقَّت و نرمی پیدا ہوجاتی ہے،اِیمان پر خاتمے اور قبر و حشر کے ہَولناک مُعاملات کی فکر نصیب ہوتی ہے۔الغرض  جب بھی یہ سعادت نصیب ہوتو کسی دُنیوی لالچ  میں نہیں  بلکہ دِینی فائدہ حاصل کرنےکی نیت سے  جانا چاہیے ،چنانچہ

دل کی بات جان لی

شیخِ طریقت،امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہفیضانِ سنّت جلد اوّل صفحہ 419 پرنقل فرماتےہیں: حضرت(سَیِّدُنا)داتا گنجِ بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ہم 3  قریبی دوست حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابنِ مَعْلا رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی زِیارت کے لئے ”رملہ“نامی گاؤں کی طرف چلے۔ راستہ میں یہ طے کیا کہ ہم میں سے ہر شخص کوئی نہ کوئی مُراد اپنے دل میں رکھ لے۔ میں نے یہ مُراد رکھی ، مجھے حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابنِ علا  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے(حضرت سَیِّدُنا)حُسین بن مَنصُورحَلّاج رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی مُناجات اور اَشعار لینے ہیں۔دُوسرے نے یہ مُرادطے کی کہ مجھے تلّی کی بیماری سے شِفا حاصِل ہو جائے۔ تیسرے نے کہا: مجھے حلوہ صابُونی کھانے کی خواہِش ہے۔ جب ہم لوگ حاضِرِ خدمت ہوئے تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہنے حضرتِ سیِّدنا حُسین بن منصور حَلّاج رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے اَشعار اور مُناجات لکھوا کر میرے لئے تیّار رکھے تھے جو مجھے عطا فرما دیئے۔دوسرے دَرویش کے پیٹ پر ہاتھ پھیرا اُس کی تِلّی کی تکلیف دُور ہوگئی ۔تیسرے سے فرمایا: صابُونی حلوہ شاہی درباروں کی غذا ہے، مگر آپ نے صُوفیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہم اجمعین کا لباس پہن رکھا ہے! دو میں سے ایک چیز اختیار کیجئے۔([1])


 

 



[1]     کشف المحجوب،باب آدابھم فی الصحبۃ فی الاقامۃ ،ص ۳۸۴