Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

خوشی میرے دل سے جاتی رہی ہے۔ پھر توبہ کی اور فُضُول باتوں پر بھی  شرمندگی کا اظہار کیا تو حضرت سیّدنا جنید بغدادی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  نے ارشاد فرمایا: تُو نہیں جانتا کہ اللہ  پاک کے ولی اللہ پاک کے رازوں کی حفاظت کرنے والےہوتے ہیں،تجھ میں ان کی چوٹ  برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں۔ (کشف المحجوب، ص ۱۳۷)

بہرحال ہمیں  چاہیے کہ کسی ولی کوہرگز  نہ آزمائیں، نہ  کسی ولی سے بد ظن ہوں اور نہ ہی دل میں کسی ولیُ اللہ کی دشمنی  رکھیں،سردارِانبیا،محبوبِ کبریا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم فرماتےہیں:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:’’مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ‘‘ یعنی”جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی،میں اسے اعلانِ جنگ دیتا ہوں۔“(بخاری،کتاب الرقاق،باب التواضع... الخ ،۴/ ۲۴۸،حدیث:۶۵۰۲)

اللہ پاک ہمارے دلوں میں  ہمیشہ اپنے اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کاادب و احترام قائم رکھےاور ان  کی  شان میں بے ادبی کرنے سےمحفوظ فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اللہ پاک کے نیک بندوں سے دشمنی رکھنا ،ان کی  شان  میں بے ادبی کرنا،انہیں طرح طرح سے سَتانا،ان کے مال وجائیداد پر قبضہ کر کے انہیں تکلیف پہنچانا،سراسر نادانی اور دنیا وآخرت کی  بربادی کا سبب ہے۔ان  حضرات کی شان و عظمت توایسی بُلند وبالا ہے کہ اگر کسی مُعاملے میں سب  لوگ ان کے خلاف گواہی دینے کیلئےمُتحد ہوجائیں ،مگر اللہ  پاک  ان کی سچائی و امانت داری کی  گواہی کیلئے ضرور کوئی سبب پیدا فرمادیتاہے، جس سے ان کی شان وعظمت اور عزّت وشُہرت لوگوں  کے دلوں میں  مزید اُجاگر ہوجاتی ہے ،جیساکہ