Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

قرار دیا گیاہے ۔ اس کی مختلف صورتیں ہیں: کسی کا مال چھین لینا،کسی کا مال لُوٹ لینا، کھیل تماشےکے نتیجے میں دوسرے کا مال لے لینا،جیسے جُوئے کے ذریعے مال حاصل کرنا،یا گانے والی کا گانا بجا کر اس کی اُجرت لینا،رِشوت لینا،اوردُوسرے کے مال میں خیانت کرنا، یہ آیت ان تمام اقسام کے کاموں کو شامل ہے۔( تفسیر البغوی،پ۲،سورة البقرة،تحت الآیة:۱۸۸، ۱/ ۱۱۴ )

اللہ پاک ہمیں مسلمانوں  کے ساتھ حُسنِ سُلُوک سے پیش آنے اور ان پر  ظلم وزیادتی  سے بچنے کی  توفیق عطافرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب !                                      صلَّی اللہُ تَعالٰی علٰی مُحَمَّد

اولیائے کرام بعدِ وفات بھی نفع پہنچاتے ہیں

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اللہپاک کے مقبول بندے جب اس کے احکا م پر عمل کرنے کے ذریعے اس کی رضا وخُوشنودی حاصل کرلیتے ہیں تواللہکریم اپنی قدرت و کمال سے دُنیا میں  انہیں بے مثال  بلندی وکمال سے نوازتا  ہے  اور بعدِ وِصال بھی یہ حضرات لوگوں کی مشکلات  کو دُور کرنے کی بے مثال قُدرت رکھتے ہیں۔اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعین کو جو طاقتیں زندگی میں حاصل ہوتی ہیں، وہ دُنیا سے ظاہری پردہ کرنے کے بعد نہ صرف باقی رہتی ہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، کیونکہ اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعین اللہکریم کی عنایات سے اپنے مَزارات میں زندہ ہوتے ہیں۔

حضرت سَیِّدُناامام اسماعیل حقی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:انبیائے کرامعَلَیْہِمُ السَّلَام،اولیا ئے کرام اور شہیدوں رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعین کے جسم قبروں میں بھی نہ تو  تبدیل ہوتے ہیں اور نہ ہی گَل سَڑتے ہیں،کیونکہ اللہ پاک نے ان کے جسموں کو اس خرابی سے جو گوشت کے گلنے سَڑنے سے پیدا ہوتی