Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

ہیں ۔جیساکہ

حضرت سَیِّدُنا سُلَیْمَان عَلَیْہِ السَّلَام  کے وزیرحضرت آصف بن برخیا رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اللہ پاک کے عطاکردہ اِخْتیار کو استعمال کرتے ہوئے  پلک جھپکنے سے پہلے پہلے  ملکِ یمن سے  تختِ بلقیس کو حضرت  سُلَیْمَان عَلَیْہِ السَّلَام  کی بارگاہ میں پیش کردیا،جسے قرآنِ پاک نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے:،چنانچہ

 پارہ 19سُوْرَۃُ النَّمْلکی آیت نمبر 40 میں ارشاد ہوتاہے :

اَنَا اٰتِیْكَ بِهٖ قَبْلَ اَنْ یَّرْتَدَّ اِلَیْكَ طَرْفُكَؕ                     

ترجمۂ کنز العرفان:میں  اسے آپ کی بارگاہ میں  آپ کے پلک جھپکنے سے پہلے لے آؤں  گا۔

       میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آپ نےسُنا کہ ایک وَلیُّ اللہ نے اللہ پاک  کی عطاکردہ  قُوَّت  سے اَسّی(80) گز لمبا اور چالیس(40)گز چوڑا جواہرات سے آراستہ تخت  انتہائی کم وقت میں ملکِ یمن سے حضرت سیدنا  سُلَیْمَان عَلَیْہِ السَّلَام  کے دربارمیں پیش کردیا۔

       صدرُالشَّریعہ،بَدْرُالطّریقہ مُفتی امجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:اولیائے کرامرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنکو اللہ پاک نے بہت بڑی طاقت دی ہے، ان میں جو(اولیائے کرامرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی قِسم)اصحابِ خدمت ہیں، (وہ)سیاہ،سفید کےمختار بنا د ئیے جاتے ہیں،یہ حضرات نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےسچے نائب(خلیفہ) ہیں،ان کو اِختیارات حضور (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی نِیابت میں(یعنی آپ  کے نائب ہونے کی برکت سے)ملتےہیں(اور)عُلومِ غیبیہ(غَیْ،بِ،یَہْ  یعنی چُھپے ہوئےعُلوم)ان پرمُنْکَشِف(یعنی ظاہر)ہوتےہیں۔ (بہارشریعت ، ۱/۲۶۷)اللہ پاک کے محبوب بندوں پراس کا خُصُوصی کرم ہوتا ہے،ان کے کاموں میں اللہ پاک کی طرف سے مدد شامل ہوجاتی ہے۔