Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool

موجوداتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی ذاتِ مُبارکہ ہے، اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہمکثرت سےآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذکر کریں۔جھوم جھوم کر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نعتیں پڑھیں اورسنیں،آپ کی شان بیان کریں اور سنیں اور درود ِپاک  کی کثرت کرتے رہیں،اِنْ شَآءَاللہ اس کی خوب خوب برکتیں نصیب ہوں گی۔

پڑھو سلام کرو ڈُوب کر مَحَبَّت  میں                               دُرُودِ پاک کی کثرت نَبی کی آمد ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۴۶۹)

(4)دوستوں سے دوستی ،دشمنوں سے دشمنی

عشق کے تقاضوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ  جس طرح ایک سچے عاشق کو اپنے مَحْبُوب   سے نسبت رکھنے والی ہرچیز سے محبت ہوتی ہے،اپنے مَحْبُوب   کے دوستوں اور اس کے عزیزوں سے عقیدت ہوتی ہے اسی طرح اس کے دشمنوں سے دشمنی رکھنا،ان سے تعلق(Relation)نہ رکھنابھی عشق کاتقاضا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی سرورِ کونین،نبیِّ حرمین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے نسبت رکھنے والی چیزوں کو محبو ب رکھیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دوستوں یعنی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  اور آپ کے اہلِ بیتِ اطہار رِضْوَانُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  سے مَحَبَّت و اُلفت رکھیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات اور آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے تعلق رکھنے والوں کی بے ادبی  و گستاخی کرنے والوں سے بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔

خدا کے دوستوں سے دوستی ہرگز نہ چھوڑیں گے                 نبی کے دشمنوں کی دشمنی ہرگز نہ چھوڑیں گے

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۴۱۴)

اگر ہم دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ رہیں گے تو نہ صرف  عشقِ مصطفے نصیب ہوگا بلکہ اس کے تقاضے پورے کرنے کی سوچ بھی نصیب ہوگی۔اللہ کریم ہم سب کو دعوتِ اسلامی کے مدنی