Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool

نسبت رکھنے والی ہر چیز سے بھی عشق ہوجاتا ہے۔محبوب کے گھر سے، اس کے درو دیوار سے ، محبوب کے گلی کُوچوں   تک سے عقیدت ہوجاتی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّحضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فنا فِیاللہاورفنا فِی الرَّسول کے نہایت بلند  وبالا مَنْصَب پر فائز تھے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نہ صرف ایک سچے عاشقِ رسول تھے بلکہ عشقِ رسول  آپ کی نس نس اور رگ رگ میں سمایا ہوا تھا۔اللہ پاک کے محبوب،دانائے غُیُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے نسبت رکھنے کے سبب آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نبیوں کے سرور،رسولوں کے افسر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے روشن فرامین،شہرِ مدینہ اورخاکِ مدینہ سے والہانہ عقیدت رکھتے بلکہ ان کی انتہائی تعظیم و توقیر اور ادب  واحترام بجالاتے تھے۔ آئیے!بطورِ ترغیب چند ایمان افروز جھلکیاں ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

امام مالک اورحدیثِ پاک کا ادب

حضرت سیِّدُنا امام مالِک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ(نے 17برس کی عمر میں درسِ حدیث دینا شروع کیا)جب احادیثِ مبارَکہ سنا نی ہوتی(توغُسل کرتے)، چَوکی(مَسنَد)بچھائی جاتی اورآپ عمدہ لباس زیبِ تن فرما کر خوشبو لگاکر نہایت عاجِزی کے ساتھ اپنے حُجرۂ مبارَکہ سے باہَر تشریف لاکراُس پرباادب بیٹھتے(درسِ حدیث کے دوران کبھی پہلو نہ بدلتے) اور جب تک اُس مجلس میں حدیثیں پڑھی جاتیں انگیٹھی میں عُود و لُوبان سلگتا رہتا۔( بستان المحدثین ،ص ۱۹ ، ۲۰)

بِچّھونے 16ڈنک مارے مگر درسِ حدیث جاری رکھا

حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن مبارَک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے:حضرت سیِّدُنا ابو عبداللہ امام مالِک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِدرسِ حدیث دے رہے تھے کہ بچّھو نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کو 16 ڈنک مارے۔درد کی شِدَّت سےچہرۂ مبارَک زَرْد(یعنی پیلا)پڑگیا مگر درسِ حدیث جاری رکھا۔(اور پہلو تک نہ بدلا)جب درس خَتْم ہوا