Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool
اور لوگ چلے گئے تو میں نے عرض کی :اے ابو عبداللہ!آج میں نے آپ میں ایک عجیب بات دیکھی ہے کہ بچھّو نے آپ کو 16 ڈنک مارے ،مگر آپ نے پہلو نہیں بدلا؟اس میں کیا حکمت تھی؟ فرمایا: میں نے حدیثِ رسول کی تعظیم کی بِنا پر صَبْرکیا۔(الشفاء ،۲ /۴۶ )
جو ہے باادب وہ بڑا بانصیب اور جو ہے بے ادب وہ نہایت بُرا ہے
(وسائلِ بخشش مرمم ،ص۴۵۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حضرت سَیِّدُنا مُصعَب بن عبداللہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جب حضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے سامنے نبیِّ اکرم،نورِ مجسمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاذِکر کیا جاتا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے چہرے کا رنگ تبدیل(Change) ہوجاتاا ورکمر مبارک جھک جاتی۔ایک دن حاضرین نے امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے ان کی اس کیفیت کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا:جوکچھ میں نے دیکھاہے، تم دیکھتے تو مجھ پر اعتراض نہ کرتے۔میں نے قاریوں کے سردار حضرت سَیِّدُنا محمد بن مُنْکَدِر رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے جب بھی کوئی حدیث پوچھی تو وہ عظمتِ حدیث اور یادِ رسول میں رودیتے یہاں تک کہ مجھے ان کے حال پر رحم آنے لگتا۔(الشفاء،الباب الثالث، ۲/۴۲ملخصاً)اے کاش! ہمیں بھی عشقِ رسول اور یادِ نبی میں رونا نصیب ہوجائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
ترے عشق میں کاش! روتا رہوں میں رہے تیری اُلفت سے معمور سینہ
(وسائل ِبخشش مرممّ،ص۳۷۰)
امامِ مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اور تعظیمِ خاکِ مدینہ