Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool
لَا وَ رَبِّ الْعَرْش جس کو جو مِلا اُن سے ملا بٹتی ہے کونین میں نعمت رسولُ اللہ کی
(حدائق بخشش،ص١٥٢)
مختصر وضاحت:عرشِ اعظم کے پیدا کرنے والے ربِّ کریم کی قسم!جس کو جو کچھ بھی ملا ہے، اللہ پاک کے پیارےحبیب،حبیبِ لبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے مبارک دَر سے ہی مِلا ہے، کیونکہ دونوں جہان میں اُنہی کا صدقہ تقسیم ہورہا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!اب عالِمِ مدینہ حضرت سَیِّدُنا اما م مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مختصر تذکرۂ خیر سنتے ہیں:
حضرت سیدنا امام مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی ولادت و سِلسلۂ نسب
حضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ولادتِ باسعادت درست ترین قول کے مطابق(ماہ ربیع الاول) 93ھ مَدِینہ مُنوَّرہ میں ہوئی۔(تذکرۃ الحفاظ،الجزء الاول،۱/۱۵۷)۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا نام مالک اور کنیت ابوعبداللہ ہے،آپ کا سلسلہ نسب یہ ہے:مالک بن انس بن مالک بن ابوعامر۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کےپر دادا(Great grandfather)ابوعامر”یَمَن“سے مدیْنۂ منوَّرہ منتقل ہوکرنعمتِ اسلام سے سرفراز ہوئے اور صحابی ہونے کا شرف حاصل کیا۔(ترتیب المدارک،۱/۴۷ملخصاً)حدیثِ پاک کی مشہور کتاب”مُؤطّا(مُ۔اَطْ۔طَا)امام مالک“حضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکی تصنیفِ لطیف ہے۔ (ترتیب المدارک، ۱/۱۰۰،۱۰۱مفہوماً)حضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا وصال مدیْنۂ منورہ میں 179ہجری ماہِ ربیع الاول میں ہوا،جنت البقیع میں سرکارِ ابدِ قرار،شفیعِ روزِ شمار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شہزادے حضرت سیدنا ابراہیم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے قُرب میں آپ کو سپردِ خاک کیا گیا۔(تذکرۃ الحفاظ،