Book Name:Imam Malik ka ishq e Rasool

بھی مسجدآباد کر کےاپنا قَلْبِ شاد کرنے،پانچوں وَقْت مسجد میں حاضِر ہو کر اپنے رَبّ کویادکرنے،عشقِ رسُول سے اپنےدل کی اُجڑی بستی آبادکرنے کیلئےدعوتِ اسلامی کامدنی ماحول اپنائےرکھنا چاہئے،خُوب خُوب مدنی قافلوں میں سُنَّتوں بھرا سفر کرت رہنا چاہئےاور’’فکرِ مدینہ‘‘کےذَریعےروزانہ مدنی اِنْعامات کا رِسالہ پُر کرکے ہر مدنی یعنی قمری ماہ کی پہلی تاریخ کو اپنے یہاں کے دعوتِ اسلامی کےذِمّے دار کو جَمْع کروا دیجئے۔

اللہ کر م ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں                        اے دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۳۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عشقِ رسول کے تقاضے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم حضرت سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے عشقِ رسول کے بارے میں سن رہے ہیں۔یقیناً آج کثیرمُسَلمان  سرورِ ذیشان،محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سےعشق ومَحَبَّت کا دعویٰ کرتے ہیں، مگر یاد رہے!یہ دَعْویٰ  اسی صورت میں سچا مانا جا سکتا ہے، جب ہم عشقِ رسول کے تقاضوں(Demands)پر بھی حقیقی معنیٰ میں عمل کریں گے۔عشقِ رسولِ کن باتوں کا تقاضا کرتا ہے۔ آئیے! ان میں سے4مدنی پھول سنتے ہیں:

(1)اطاعت و اتّباع

عشق کا سب سےبنیادی تقاضا یہ ہے کہ مَحْبُوب کی اطاعت و اِتّباع کی جائے،لہٰذا مَحْبُوبِ دو جہان، سَروَرِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے جن باتوں کا حکم ارشاد فرمایا ہےان پر عمل کیا جائے،جن چیزوں سے منع فرمایا ہے ان سے بچا جائے،جن چیزوں سے پسندیدگی کا اظہار فرمایا ہے انہیں اپنی پسند کا حصہ