Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Mahubat

قربان جائیے!ایسے مشکل ترین وقت میں بھی آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے گناہ گار اُمّتیوں کی خاطر بے چین و بے قرار ہوں گے،انہیں اپنے دامنِ رحمت میں چھپائیں گے،ربِّ کریم سےان کی بخشش کروائیں گے اور بارگاہِ الٰہی میں سفارش کرواکرانہیں جنت میں داخل کروائیں گے۔آئیے!اسی سے ملتا جلتا ایک اور ایمان افروز واقعہ سنتی ہیں ،چنانچہ

بروزِ قِیامت فکرِ اُمَّت کا انداز                            

       شفیعِ روزِشمار،جناب احمدمختار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتےہیں:قِیامت کےدن تمام اَنبیائےکرام (عَلَیْہِم الصَّلٰوۃُ    وَالسَّلَام)سونےکےمنبروں پرجلوہ گرہوں گے،میرامنبرخالی ہوگاکیونکہ میں اپنےرب کےحُضُور خاموش کھڑا ہوں گاکہ کہیں ایسا نہ ہوکہ مجھےجنَّت میں جانے کاحکم فرمادےاورمیری اُمّت میرےبعد پریشان پھرتی رہے۔اللہ پاک فرمائےگا:اےمحبوب!تیری اُمّت کےبارےمیں وُہی فیصلہ کروں گا،جو تیری چاہت ہے۔میں عرض کروں گا:”اَللّٰھُمَّ  عَجِّلْ  حِسَابَھُمْ یعنی اےاللہ کریم!ان کاحساب جلدی لے لے“اوریہ مسلسل عرض کرتارہوں گا یہاں تک کہ مجھے دوزخ میں جانے والے میرے اُمتیوں کی فہرست دےدی جائےگی(جوجہنم میں داخِل ہو چکےہوں گےانکی شَفاعت کرکےمیں انہیں نکالتا جاؤں  گا) یوں عذابِ الہی کےلیےمیری اُمّت کاکوئی فرد نہ بچےگا۔(کَنْزُ الْعُمّال،کتاب القیامۃ،۷/۱۷۸،رقم: ۳۹۱۱۱)

ڈر تھا کہ عصیاں کی سزا اب ہو گی یا روزِ جزا                          دی اُن کی رَحمت نے صدا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں

(حدائقِ بخشش،ص۱۱۰)

سُبْحٰنَ اللہ!ذرا سوچئے!حضورِ انور،شافِعِ محشرصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو ہمارا کتنا احساس ہے اور وہ ہم پر کتنے شفیق ومہربان ہیں،اب ذرا ہم  اپنے بارے میں بھی غور کریں کہ ہمیں اپنے  آقا و مولیٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ