Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Mahubat

ہوتے ہی پیدا،کرتے ہیں اُمّت کو یاد آپ                           اُمّت کی مَغْفِرت کے طلب گار آگئے

(وسائل بخشش مرمم،ص۵۱۱)

      میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!آقائے مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنےساری زندگی اپنی اُمّت کو یاد فرمایا،آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمّت کی بخشش ونجات کےلئے راتوں کو عبادت کرتے تھے،آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ غاروں  کی  تنہائیوں میں  جاکراشکباری فرماتے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَقرآن کی تلاوت کرتےہوئےاشک بارہوتے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمّت کےگناہوں  اورقیامت کی  سختیوں کاخیا ل کرکےبارگاہِ الٰہی میں  گریہ و زاری فرماتے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ قرآن کی اُس آیت کی تلاوت سُن کر اشکباری فرماتے تھے کہ جس آیت میں ہراُمّت سےگواہ لانےاورآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکوتمام لوگوں پر گواہ بنانےکاذکرموجود ہے،آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکبھی ایک ہی آیت کی تلاوت  پر ساری رات گزار دیتے،کبھی  لمبے  لمبےقیام ورکوع فرماتے،کبھی پیشانی سجدہ میں رکھ کراُمّت کی بھلائی طلب فرماتے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ گریہ وزاری و شب بیداری فرماتے،رو رو کرگنہگاراُمتیوں کی نجات اورقبروحشرکی تکلیفوں سےبچانےکےلئےدعا ئیں  کیا کرتے۔ چنانچہ

رونے کا سبب کیا ہے؟

ہمارے بخشے بخشائے آقا،ہم گنہگاروں کو بخشوانے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے دونوں  دستِ مبارک اُٹھا کر اُمّت کے حق میں  رو کر دُعا فرمائی اور عرض کیا:’’اَللّٰھُمَّ اُمَّتِیْ اُمَّتِیْ‘‘اے اللّٰہ!میری اُمّت میری اُمّت۔اللّٰہ پاک نے حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کو حکم دیا کہ تم میرے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے پاس جاؤ۔تمہارا رب خوب جانتا ہے مگر ان سے پوچھوکہ ان کے رونے کا سبب