Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Mahubat

ورحیم آقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےسواکوئی کام آنے والا،بگڑی بنانےوالانہ ہوگا۔قسم اس کی جس نےانہیں آپ پرمہربان کیا!ہرگزہرگزکوئی ماں اپنےعزیزپیارے اکلوتے بیٹے(The only son)پر کبھی بھی اتنی مہربان نہیں جس قدر وہ اپنےایک اُمّتی پر مہربان ہیں۔(فتاوی رضویہ،۲۹/۵۸۳)

روتا ہے جو راتوں کو اُمّت کی محبّت میں                                وہ شافعِ محشر ہے سردار مدینے کا

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۸۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!عموماً کوئی  بھی بچہ جب اس دنیا میں آتا ہے تونہ اسے بولنا آتا ہے،نہ وہ چل سکتا ہے،نہ اپنی کوشش سےاِدھر اُدھر حرکت کرسکتا ہے،نہ کوئی بات سمجھ سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو جانتا پہچانتا ہے، الغرض اسے کسی بھی چیز کی کچھ بھی سمجھ بوجھ نہیں ہوتی مگرمیٹھے میٹھے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تو شان ہی نرالی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!اللہ پاک نے سَرورِ کائنات،فخرِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ معجزہ عطا فرمایا تھا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے دنیا میں جلوہ گر ہوتے ہی کلام فرمایا اور اس کلا م میں  آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنی اُمّت کویادفرمایا، چنانچہ

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:دنیا میں  جَلوہ اَفروز ہوتے ہی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَجدہ فرمایا اور ہونٹوں  پر یہ دُعا جاری تھی:رَبِّ ھَبْ لِیْ اُمَّتِی یعنی پَرْوَرْدگار! میری اُمَّت میرے حوالے فرما۔(فتاویٰ رضویہ،۳۰/۷۱۲ملخصا)

       امام زُرقانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نَقْل  فرماتے ہیں:’’اُس وَقْت آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُنگلیوں(Fingers)کو اِس طرح اُٹھا ئے ہوئے تھے جیسے کو ئی گِرْیَہ وزاری کرنے والا اُٹھا تا ہے۔ (زرقانی علی المواہب،ولادتہ و عجائب ومارات ۔۔۔الخ  ،۱/ ۲۱۱)