Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Mahubat

ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو تقویٰ  وپرہیزگاری کا پیکر ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی توتلاوتِ قرآن کاحریص ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو ناجائز و حرام کاموں سے بچنے والا ہوناچاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو خوفِ خدا والا ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنے والا ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو بہترین خوبیوں سے آراستہ ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی توبے حیائی کے کاموں سے بچنے والا ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو باطنی برائیوں سے دور ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو مسلمانوں کا خیرخواہ ہونا چاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی رحمتِ کونین،نانائے حَسَنَیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت و فرمانبرداری کرنے والا ہوناچاہئے،آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اُمّتی تو سُنّتوں کی پیروی کرنے والا ہونا چاہئے۔ہمارے بزرگانِ دین اپنے آقا و مولیٰ،احمدِمجتبیٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سُنّتوں کےکس قدر شیدائی تھے،آئیے!اس ضمن میں3 ایمان افروز واقعات سنئے،چنانچہ

(1)اِتّباعِ نبوی میں خشک ٹہنی ہلائی

حضرت سیِّدُنا ابو عثمان رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں،میں حضرت سیِّدُنا سَلْمَان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے ساتھ ایک درخت کے نیچے کھڑا تھا،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اُس دَرَخت کی ایک خشک ٹہنی کو پکڑا اور اسے ہلایا،یہاں تک کہ اس کے پتّے جھڑ گئے،پھر فرمایا:اے ابوعثمان !کیا تم مجھ سے نہیں پوچھو گے کہ میں نے ایسا کیوں کیا ؟میں نے پوچھا کہ آپ نے ایسا کیوں کیا؟ تو فرمایا:ایک مرتبہ میں سرکارِ ابدِ قرار،شفیعِ روزِ شمارصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ ایک دَرَخت کے نیچے کھڑا تھا تو سرکارِمدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اسی طرح کیا اور اس دَرَخت کی ایک خشک ٹہنی کو پکڑ کر ہلایایہاں تک کہ اس کےپتّے