Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Mahubat

غیب دان آقا،مدینے والے مصطفے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ کریم کی عطا سے غیب کا علم رکھتے ہیں،جو کچھ ہو رہا ہے اور جوکچھ آئندہ ہونے والا ہے بلکہ قیامت میں جو کچھ ہوگا تمام باتوں کا علم اللہ کریم نے آپ  کوعطا فرمادیا ،چنانچہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے غیب کی خبر دیتے ہوئے حضرت سَیِّدُنا آدم عَلَیْہِ السَّلَام  کے بارے میں بتادیا کہ بروزِ قیامت وہ عرش کے قریب کشادہ میدان میں تشریف فرما ہوں گے،دو سبز کپڑے زیبِ تن کئےہوں گے،اپنی اولاد کو بھی دیکھیں گے حتّٰی کہ نبیِ انور،شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ایک امتی کو دوزخ میں جاتے ہوئے ملاحظہ کرکے نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اس کی جانب متوجہ کرکے اس کی مدد کریں گے،یہ بھی معلوم ہوا کہ دُرُودِ پاک پڑھنے کی بہت برکتیں ہیں،درود پاک  پڑھنے والے جس طرح دنیا میں اس کی برکتوں سے فیضیاب ہوتے ہیں اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ بروز قیامت بھی ایسوں کے وارے نیارے ہوجائیں گے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی اپنے محسن آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پاک بارگاہ میں اٹھتےبیٹھتے چلتے  پھرتے الغرض ہر وقت(Every time)دُرُود پاک کے نذرانے پیش کرتی  رہیں ،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ دُرُودِ پاک کی برکت سےدنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت بھی سنور جائے گی۔اس حکایت سےایک مدنی پھول یہ بھی ملا کہ نبیِّ رحمت،شفیعِ امت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے امتیوں سے بہت ہی زیادہ محبت فرماتے ہیں، بروزِ قیامت جب ہر طرف نفسی نفسی کا عالم ہوگا،وہ دن جس کے بارے میں اللہ پاک اپنے پاکیزہ کلام قرآنِ کریم پارہ 30سورہ عبس کی آیت  34تا37میں ارشاد فرماتا ہے:

یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِیْهِۙ(۳۴) وَ اُمِّهٖ وَ اَبِیْهِۙ(۳۵) وَ صَاحِبَتِهٖ وَ بَنِیْهِؕ(۳۶) لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ یَوْمَىٕذٍ شَاْنٌ یُّغْنِیْهِؕ(۳۷)        

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اس دن آدمی بھاگےگااپنے بھائی اور ماں اور باپ اور جورو(بیوی)اور بیٹوں سےان میں سے ہر ایک کو اس دن ایک فکر ہے کہ وہی اسے بس ہے۔