Book Name:Shan e Usman e Ghani

کم اَزْ کم تین بار کیجئے۔٭ہر بار  مسواک دھو لیجئے۔٭مِسْواک سیدھے ہاتھ میں اِس طرح لیجئے کہ چُھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی اس کے نیچے اور بیچ کی تین اُنگلیاں اُوپر اور انگوٹھا سِرے پر ہو۔٭پہلے سیدھی طرف کے اُوپر کے دانتوں پر پھر اُلٹی طرف کے اُوپر کے دانتوں پر پھر سیدھی طرف نیچے پھر اُلٹی طرف نیچے مِسْواک کیجئے۔٭مُٹھی باندھ کرمِسْواک کرنے سے بواسیر ہوجانے کا اندیشہ ہے۔٭ مِسْواک وضو کی سُنَّتِ قَبلیہ ہے البتّہ سُنَّتِ مُؤَکَّدَہ اُ سی وَقْت ہے جبکہ مُنہ میں بدبو ہو۔( ما خوذ از فتاویٰ رضویہ،۱ / ۶۲۳)٭مِسواک جب ناقابلِ اِستعمال ہوجائے تو پھینک مَت دیجئے کہ یہ آلَۂ ادائے سنّت ہے، کسی جگہ اِحتیاط سے رکھ دیجئے یا دَفن کر دیجئے یا پتھر وغیرہ وزن باندھ کر سمندر میں ڈبو دیجئے۔٭ مسواک کے فضائل  اور فوائد کے حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے ”فضائلِ مسواک“کا مطالعہ کیجئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد