Book Name:Shan e Usman e Ghani

ہونے کے ساتھ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی پنڈلیاں مضبوط اور دِیْدَہ زیب،جبکہ بازو مُبارک قَدرے لمبے تھے۔سَرِ اَقْدَس پر گھنگھریالی زُلْفیں نہایت ہی گھنی اور کانوں کےنیچےتک تھیں۔ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  اور اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنامولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی داڑھی کی طرح آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی داڑھی بھی گھنی تھی۔ جِلد باریک لیکن سنہری بالوں سے پُر تھی، اس قَدَر حُسن وجَمال اور خُوبصُورتی کے مالک ہونے کے باوُجُود آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ شَرم و حَیا کے پیکر تھے۔

(طبقات کبری، عثمان بن عفان، ج۳، ص، ۴۲، الاصابۃ، عثمان بن عفان، ج۴، ص۳۷۷، ریاض النضرۃ، ج۲، ص۶)

            آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  اِنْتہائی مالدار ہونے کے باوُجُود قیمتی لباس پہننے کے بجائے  حُضُورِ اَنْوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لباس کی پَیْروی کِیا کرتے تھے  اور عشق و مَحَبَّت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ظاہری حُلیہ بھی پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتوں کا آئینہ دار ہو۔چُنانچہ     

لباس میں بھی اِتِّباع ِسُنَّت:

            حضرت سَیِّدُناسَلَمَہ بن اَکۡوَعۡ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ اَمِیْرُ الْمُومنین حضرت سَیِّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کاتہبند نصف پنڈلی تک ہوا کرتا اوراس کی وجہ آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاِرْشادفرما یا کرتے کہ’’هٰكَذَا كَانَتْ اِزْرَةُ صَاحِبِيْ یعنی نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا تہبند بھی اسی طرح(یعنی نصف پنڈلی تک ) ہوتا تھا۔‘‘(الشمائل المحمدیۃ،باب ماجاء فی صفۃ ازار۔۔۔الخ،ص۸۵)

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اَمِیْرُالْمُؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کا سُنَّتِ رسول پر عمل کا جَذبہ مرحبا!آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  لباس پہننے میں بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیروی فرمایا کرتے ۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ایسا لباس پہنیں جو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہو فیشن  والے  تنگ و چُسْت