Book Name:Shan e Usman e Ghani

الذکر والدعا، باب فضل الاجتماع علی تلاوۃ القران ،رقم ۲۶۹۹ ،ص ۱۴۴۷)

2        جو شخص اپنے بھائی کی حاجت رَوائی کے لئے چلے، اس کایہ عمل اس کے لیے دس(10) سال اِعْتکاف کرنے سے بہتر ہے اورجوشخص اللہ پاک کی رِضا کے لئے ایک دن اعتکاف کرے اللہ کریم اس کے اور جَہنَّم کے درمیان تین(3) خَنْدَقیں حائل فرمادیتا ہے اور ان میں سے دو (2)خَنْدَقوں کا دَرْمیانی فاصلہ مَشْرِق ومَغْرِب کے فاصلے سے زِیادہ ہے۔''

(التر غیب والترھیب ،کتاب البر والصلۃ ، باب التر غیب فی قضاء حوائج المسلمین .. الخ رقم ۸ ، ج۳ ، ص ۲۶۳)

اللہ پاک ہمیں بھی اسلامی بہنوں کی خبر گیری کرنے اوران کی مُشکِلات حل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ساقیِ کوثر نے سَیراب فرمادیا:

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! جو شخص اپنے مُسلمان بھائی کی حاجتوں کو  پُورا کرتا ہےتووہاللہ پاک کا پسندیدہ بندہ بن جاتاہےاوراللہ کریم غیب سے اس کی حاجات کو پُورا فرماتا ہے۔ چونکہ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنی ساری زِنْدگی لوگوں کی حاجتیں  پُوری کرنے ،ان کی مُشکلات حل کرنے  اورغریبوں کی مدد کرنے میں بَسرفرمائی، اس لیے جب آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپرآزمائش آئی اورآپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپر پانی بندکردیا گیا  توجنابِ رَسُوْلُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُودآکر حضرتِ عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو سیراب فرمایا۔چُنانچہ حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ بن سلام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے رِوایَت ہے کہ جن دِنوں باغیو ں نے اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی